دوسری جانب ایک سینیئر فلسطینی اہلکار نے لبنان کے المیادین نیٹ ورک کو بتایا: "اب تک مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور صہیونی میڈیا نے عوام کو دھوکہ دینے کے لیے جعلی خبروں اور دھوکہ دہی کا سہارا لیا"۔
یمنی مسلح افواج نے بحیرہ احمر اور بحر ہند میں گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی، امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کے خلاف پانچ فوجی کارروائیوں کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔
آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ نے پیر کے روز کہا کہ مارک بنسکن، ایک ریٹائرڈ ایئر چیف مارشل جو پہلے دفاعی فورس کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، اس عہدے پر ہوں گے۔
اسرائیلی فوج رفح پر زمینی حملے کے لیے اپنی افواج کو تیار کرنے کے عمل کو تیز کر رہی ہے اور اس کا ہدف ایک ہفتے کے اندر اندر مکینوں کا انخلا شروع کرنا ہے۔
فلسطینی مہاجرین کے لئے اقوام متحدہ کی کام اور امداد کی ایجنسی انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی عوام، بچوں ، امداد کارکنوں، صحافیوں اور طبی عملے کے قتل عام کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ رکتے ہی یقین کی حد تک اس بات کا امکان ہے کہ موجودہ صیہونی حکومت گرجائے گی یہی وجہ ہے کہ غزہ کے ایک حصے سے صیہونی فوجیوں کی پسپائی کے بعد بھی غزہ پر فضائی حملے جاری ہیں۔
NBC ویب سائٹ نے دو امریکی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے بائیڈن انتظامیہ اس بات سے پریشان ہے کہ ایران دمشق کے سفارت خانے پر بمباری کے بدلے میں اسرائیل کے اندر اہداف پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
ایران تو پینتالیس برس سے پابندیوں کا عادی ہے، انہی پابندیوں میں اس نے اپنی فوجی و دفاعی ترقی کے مینار کھڑے کیے، جس کے باعث امریکہ و اسرائیل کو اس پر ڈائریکٹ حملہ کی جرات کبھی نہیں ہوسکی۔
اجلاس میں ابھی غزہ کی صورتحال بیان ہی کی جارہی تھی کہ اچانک زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے لگے، زلزلے کے جھٹکوں نے اسپیکر کو خاموش کردیا لیکن اجلاس میں موجود کسی کی ایک شرکاء نے کہا کہ ‘آپ کی باتوں نے تو زمین ہلا دی’۔
دمشق میں صیہونیوں کے اس بے شرمانہ مجرمانہ اقدام کی وجوہات کے بارے میں ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کوئی بھی عقلمند انسان اس دہشت گردانہ اقدام کو میدان جنگ میں اسرائیل کی فوجی برتری یا بہت بڑی کامیابی قرار نہیں دے سکتا۔
فلسطین کے محکمہ اعداد و شمار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے 33 ہزار افراد میں سے تقریباً 14 ہزار 350 بچے ہیں جو شہداء کی کل تعداد کا ٪44 ہیں۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں دعوی کیا ہے کہ صہیونی ڈرون لبنان کی فضائی حدود کو پامال کرتے ہوئے اندر گھس آیا جس کے بعد مخصوص ہتھیاروں سے حملہ کرکے ڈرون کو مارگرایا گیا۔
فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کا بنیادی مسئلہ، مقبوضہ سرزمین میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کی مذمت، مقبوضہ سرزمین میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونیوں کے غیر انسانی رویئے و جرائم اور فلسطینیوں کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنا۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔