تاریخ شائع کریں2024 8 April گھنٹہ 15:09
خبر کا کوڈ : 631092

اسرائیلی حکومت نے غزہ میں جن جرائم کا ارتکاب کیا ہے ، انہیں الفاظ میں نہیں بیان کیا جاسکتا

فلسطینی مہاجرین کے لئے اقوام متحدہ کی کام اور امداد کی ایجنسی انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی عوام، بچوں ، امداد کارکنوں، صحافیوں اور طبی عملے کے قتل عام کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔  
اسرائیلی حکومت نے غزہ میں جن جرائم کا ارتکاب کیا ہے ، انہیں الفاظ میں نہیں بیان کیا جاسکتا
فلسطینی مہاجرین کے لئے اقوام متحدہ کی کام اور امداد کی ایجنسی انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی عوام، بچوں ، امداد کارکنوں، صحافیوں اور طبی عملے کے قتل عام کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔  

اقوام متحدہ کے ادارے انروا کے سربراہ فلپ لازارینی نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کو ناقابل بیان قرار دیا ہے۔

 انھوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے گزشتہ چھے مہینے میں غزہ میں جن جرائم کا ارتکاب کیا ہے ، انہیں الفاظ میں  نہیں بیان کیا جاسکتا۔

 انروا کے  سربراہ نے کہا کہ غزہ میں سب کچھ ختم ہوچکا ہے، تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے اسپتالوں اور اقوام متحدہ کے دفاتر تک کو مسمار کردیا گیا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ غزہ میں چشم زدن میں 20 لاکھ شہریوں کی زندگی خاک میں مل گئی اور بہت لوگ مارے گئے۔ یہاں غمگین اور سوگوار دلوں کے علاوہ  سب کچھ نا پید ہوگیا ہے۔

 لازا رینی نے کہا کہ یہ اب تک کی بدترین جنگ ہے جس میں ٹیکنالوجی سے لوگوں کی زندگی ختم کرنے کے لئے کام لیا گیا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ انسانوں کی پیدا کردہ بھوک مری، کمسن اور نوزائیدہ بچوں کو کھا رہی ہے ، یہ بھوک مری اسرائيل کی  لائی ہوئی ہے اور اس نے غزہ کا محاصرہ شدید تر کرکے حالات بدتر کردیئے  ہیں۔

انھوں نے کہا کہ غزہ کے حالات کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ہم کسی اور دور میں زندگی گزار رہے ہیں۔

 اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کے سربراہ نے کہا کہ ان تمام جرائم کے ساتھ ہی غزہ میں سب سے بڑے امدادی گروہ انروا کے مراکز پر حملے کا مقصد اس کو ختم  اور دسیوں لاکھ فلسطینیوں کو امداد سے محروم رکھنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوسکتا۔

 انھوں نے کہا کہ ہم   عام شہریوں کی حفاظت ، تمام جںگی قیدیوں  کی رہائی، جنگ بندی اور امداد کارروائيوں کے راستے کھولے جانے کا  مطالبہ کرتے ہیں۔  

انروا کے سربراہ لازارینی نے کہا کہ عام شہریوں کا قتل عام بہت بڑا المیہ ہے اب انسانیت کو جاگنا چاہئے۔  
https://taghribnews.com/vdcao6niu49new1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ