تاریخ شائع کریں2024 7 April گھنٹہ 15:41
خبر کا کوڈ : 630957

ایرانی جوابی کاروائی کی نوعیت انتہائی اہمیت رکھتی ہے

سرائیل کا ایرانی سفارتخانے پر حملہ در حقیقت ایرانی سرزمین پر حملے کے مترادف ہے۔ امریکہ اور اسرائیل سمیت دنیا منتظر ہے کہ ایران کیسے ردعمل دکھائے گا۔
ایرانی جوابی کاروائی کی نوعیت انتہائی اہمیت رکھتی ہے
اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر نے کہا ہے کہ ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل نے حملہ کرکے ریڈلائن عبور کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کے سابق سفیر جان بولٹن نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد کہا ہے کہ اسرائیل کا ایرانی سفارتخانے پر حملہ در حقیقت ایرانی سرزمین پر حملے کے مترادف ہے۔ امریکہ اور اسرائیل سمیت دنیا منتظر ہے کہ ایران کیسے ردعمل دکھائے گا۔ایرانی جوابی کاروائی کی نوعیت انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران بھی جواب میں ایسی کاروائی کرے گا۔ ایران کی طرف سے اسرائیل کے اندر کاروائی کی صورت میں اگلے منظرنامے کے بارے میں جان بولٹن نے کہا کہ اگر اسرائیل کے اندر ایران نے کاروائی کی تو امریکہ اسرائیل کی مدد کے لئے میدان میں آئے گا۔

یاد رہے کہ صہیونی حکومت نے شام میں ایرانی سفارتخانے پر حملہ کرکے سات فوجی مشیروں کو شہید کردیا تھا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ ایران جوابی حملے کا حق محفوظ رکھتا ہے تاہم وقت اور نوعیت کا فیصلہ ہم خود کریں گے۔
https://taghribnews.com/vdcjiyemauqethz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ