تاریخ شائع کریں2024 7 April گھنٹہ 15:47
خبر کا کوڈ : 630955

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں فلسطین کے حق میں چار قراردادیں

فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کا بنیادی مسئلہ، مقبوضہ سرزمین میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کی مذمت، مقبوضہ سرزمین میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونیوں کے غیر انسانی رویئے و جرائم اور فلسطینیوں کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں فلسطین کے حق میں چار قراردادیں
تحریر: احسان شاہ ابراہیم
بشکریہ:اسلامی ٹائمز


اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں فلسطین کے حق میں اور صیہونی حکومت کے خلاف چار قراردادیں بھاری اکثریت سے منظور کی گئی ہیں۔ ان قراردادوں کے نتائج تل ابیب اور صیہونیوں کے مغربی حامیوں کی بڑھتی ہوئی تنہائی کو ظاہر کر رہے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55ویں اجلاس میں (جمعہ 17 اپریل تا 5 اپریل کو) انسانی حقوق کی قراردادوں کی سماعت کے دوران فلسطینی عوام کے حق خودارادیت سے متعلق ایک  قرارداد کی منظوری دی گئی ہے۔ انسانی حقوق کونسل کے کل 47 ووٹوں میں سے 42 مثبت ووٹ فلسطین کے حق میں آئے۔صرف امریکہ اور پیراگوئے نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی مخالفت کی۔

اس اجلاس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کی بستیوں کی تعمیر کی مذمت میں ایک اور قرارداد 36 مثبت ووٹوں سے منظور کی گئی۔اسی طرح اس اجلاس میں قدس سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق، احتساب اور انصاف کی ذمہ داریوں کے عنوان سے تیسری قرارداد  28 مثبت ووٹوں سے منظور کی گئی۔ ادھر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے بھی صیہونی حکومت کو ہتھیار بھیجنے سے روکنے کے لیے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد کو اٹھائیس ووٹوں سے منظور کر لیا۔

صیہونی حکومت کے خلاف 7 اکتوبر 2023ء کو طوفان الاقصی کی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے، اس غاصب حکومت نے امریکہ اور بعض یورپی حکومتوں کی حمایت سے تمام اخلاقی اور انسانی معیارات کی خلاف ورزی کی ہے اور بے دفاع شہریوں، رہائشی علاقوں اور ہسپتالوں کو بڑے پیمانے پر تباہ کیا ہے اور غزہ کو بڑے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ان چار قراردادوں کی منظوری سے دنیا کی کئی حکومتوں کی غزہ میں صیہونی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے جرائم سے بیزاری ظاہر ہوتی ہے۔

فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کا بنیادی مسئلہ، مقبوضہ سرزمین میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کی مذمت، مقبوضہ سرزمین میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونیوں کے غیر انسانی رویئے و جرائم اور فلسطینیوں کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنا۔ صیہونی حکومت مخالف ان چار قراردادوں میں اٹھائے گئے بنیادی نکات تھے۔ حالیہ برسوں میں صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پرواہ کیے بغیر اور مغربی حکومتوں کی واضح حمایت سے مقبوضہ علاقوں میں اپنی تباہ کن اور نسل پرستانہ پالیسیوں کو لاگو کیا ہے۔ فلسطینیوں کی اراضی پر قبضہ اور صیہونی بستیوں کی تعمیر، بے دفاع خواتین اور بچوں پر مسلسل حملے اور یہاں تک کہ چھوٹے بچوں کو گرفتار کرنا صہیونیوں کے روزمرہ کے جرائم کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔

عالمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور طوفان الاقصی آپریشن کے بعد مغرب میں انسانی حقوق کے حامی افراد اور گروہوں کا ایک اہم حصہ صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف کھل کر احتجاج کر رہا ہے۔ ان قراردادوں کی منظوری اس لیے بھی اہم ہو جاتی ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آزاد ممالک اور عالمی برادری غزہ میں جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دینے کے لیے پرعزم ہیں اور فلسطینی عوام کے قتل عام اور نسل کشی میں صیہونی حکومت  نے ایک  سیاہ تاریخ رقم کی ہے۔

صیہونی حکومت امریکہ کی براہ راست حمایت سے فلسطین کے خلاف اپنے غیر انسانی جرائم کو جاری رکھے ہوئے ہے، اگرچہ ان قراردادوں کی منظوری کو ایک تاریخی دستاویز کے طور پر درج کیا جائے گا، لیکن مجرموں کو سزا دینے کا معاملہ صرف چند قراردادوں کے اجرا تک محدود نہیں رہنا چاہیئے۔ بہرحال مختلف ممالک اور عالم اسلام کی اسرائیل مخالف صف بندی اور تعاون صیہونی حکومت کے مجرم رہنماؤں کے مقدمے اور سزا کی پیروی میں ایک موثر عنصر ثابت ہوسکتی ہے۔
https://taghribnews.com/vdchmvn-m23nxwd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ