امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنی بابرکت زندگی میں مسلمانوں کے درمیان بہت ہی ممتاز اور اعلیٰ مقام پایا ہے۔ جس نے بھی ان کے بارے میں بات کی ہے اس نے ان کے کردار و شخصیت کی تعریف کی ہے
جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال کو ہمیشہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مسابقت سے تعبیر کیا جاتا رہا ہے اور دونوں میں سے ایک کا عروج دوسرے کو کمزور کر دے گا۔
اسی وقت جب عبرانی ذرائع نے امریکہ کے ایک مشترکہ ہوٹل میں سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع اور صیہونی حکومت کے جنگی وزیر کی ہمراہی ٹیم کی موجودگی کی اطلاع دی، عبرانی ذرائع نے طیارے کی لینڈنگ کا اعلان کیا۔ سعودی عرب سے ٹیک آف کے بعد تل ابیب میں۔
1992، کانگریس کو کئی سالوں کی بریفنگ اور دفاعی قومی سلامتی کے اداروں کو سیمینار، 9/11 سے پہلے اور اس کے بعد، میں نے حکومت کے ارتقاء، اس کی جغرافیائی سیاست اور اس کی آبادیوں کی بغاوتوں کے بعد 41 سال گزارے ہیں۔
"منافقین" ایک اصطلاح ہے جو اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد کے سالوں میں اسلامی جمہوریہ کے مرحوم سپریم لیڈر امام خمینی نے "عوامی مجاہدین تنظیم ایران" کے لیے استعمال کیا۔
بین الاقوامی تنظیموں کے ڈھانچے میں اصلاحات، دنیا میں طاقت کی دوبارہ تقسیم، اور کثیر قطبی دنیا پر زور دینے کے ساتھ ایک طویل عرصے سے ایک نیا عالمی نظام تشکیل پا رہا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے اس بات کا بھی جائزہ لیا ہے کہ اگر لبنان میں سکیورٹی استحکام پیدا ہو جاتا ہے تو حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے تناظر میں اسرائیل کو کیا خطرات درپیش ہوں گے؟
پوری دینا میں ایسی ایک ہی شخصیت ہے جو اپنی بصیرت، شجاعت، ہمت و زیرکی و دلنشین سخن گوئی کے ذریعے استعمار کے باطل نظریات اور مکروہ عزاٸم کو خاک میں ملاسکتی ہے اس عظیم شخصیت کو دنیا سید علی خامنہ ای کے نام سےجانتی ہے۔
فلسطین میں یوم النکبہ صرف 15 مئی 1948 تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ آج بھی جاری ہے۔ صیہونی حکومت مسلسل فلسطینیوں کو ان کی سرزمین میں شہید کر رہی ہے اور انہیں ان کی سرزمین سے بے دخل کر رہی ہے
ہمارے لاکھوں جوان ایسے ہیں جو کال کوٹھڑیوں کی نذر ہوٸے اور کتنے ایسے ہیں جو سالوں سے قید وبند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔نہ انکا جرم بیان کیا جاتا ہے اور نہ ہی انہیں عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔سالوں سے ایک مکتب کو یوں نشانہ بنانا انسانیت سوز عمل ہے اور ناقابل قبول ہے۔
ایک پریس ریلیز میں، اتھارٹی نے مکہ کے قریب ہوٹلوں میں 74,000 ریال سے زیادہ فی رات رہائش کی پیشکش اور مخصوص ایمانی ماحول سے لطف اندوز ہونے کے بہانے کعبہ کے خوبصورت نظاروں کی فراہمی پر افسوس کا اظہار کیا۔
وہابیت و تکفیریت نے یہ چند مزارات مقدسہ کو مسمار نہیں کیا تھا، انسانیت و شرافت کے تاج کو اپنے پیروں تلے روند کر دنیا کو بتلایا تھا کہ پہچانو ہم کون ہیں؟ ہمارا تعلق کس فکر سے ہے؟