تاریخ شائع کریں2021 9 June گھنٹہ 15:57
خبر کا کوڈ : 507189

سعودی اتحاد کی فوجی حمایت سے امریکہ کی دستبرداری مشکوک ہے

محمدعلی الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق دستور العمل یہ ہے امریکی کی اجازت کے بغیر ان ہتھیاروں کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
سعودی اتحاد کی فوجی حمایت سے امریکہ کی دستبرداری مشکوک ہے
محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی فوجی حمایت سے امریکہ کی دستبرداری مشکوک ہے۔

یمن کی اعلی قومی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے سعودی اتحادی کی فوجی حمایت بند کئے جانے سے متعلق وہائٹ ہاؤس کے بیان کو مشکوک قرار دیا ہے۔

محمدعلی الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق دستور العمل یہ ہے امریکی کی اجازت کے بغیر ان ہتھیاروں کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں ںے کہا کہ اگر امریکی طیاروں اور دیگر ہتھیاروں سے بمباری اور گولہ باری روک دی جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ امریکہ کے دستورالعمل کو نافذ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد صرف محاصرے کا خاتمہ اور بڑے پیمانے پر جارحیت کو روکے جانے کا مرحلہ رہ جائے گا۔

 محمد علی الحوثی نے اس کے ساتھ ہی جارح اتحادی افواج کے انخلا اور متاثرین کو تاوان کی ادائگی پر بھی زور دیا۔

واضح  رہے کہ وہائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے فوجی حملوں کی حمایت روکے جانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

دوسری جانب امریکہ نے یمن میں اپنے کچھ باوردی دہشت گردوں کی تعیناتی کا اعتراف کیا ہے۔

اس سلسلے جاری ہونے والے بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا مقصد دہشت گرد گروہ القاعدہ اور داعش سے نمٹنا ہے۔

داعش اور القاعدہ سے نمٹنے کا امریکی دعوی ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور سابق صدر ٹرمپ کھل کر اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ یہ دونوں گروہ وہائٹ ہاؤس کے حکم پر ہی تشکیل پائے ہیں۔
 
https://taghribnews.com/vdcjoaeihuqeyvz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ