انھوں نے کہا کہ آپ کو امریکیوں اور یورپ والوں سے پوچھنا چاہئے کہ اس کے باوجود کہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے پر عمل کیا،تو پھر انھوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیوں کیا ؟ اور پابندیاں ختم نہیں کیں بلکہ ان میں اضافہ بھی کیا؟
ایران کی خاتون اول نے کہا کہ خواتین کے حقوق کی دنیاوی تحریکیں ایران میں داخل نہیں ہوسکی ہیں، اس کی سب سے پہلی وجہ ان تحریکوں میں پایا جانے والا تشدد کا رجحان ہے ۔
جب روس کے ساتھ تعلقات کی بات آتی ہے تو مغرب والے برا کہنا شروع کر دیتے ہیں، خاص طور پر ایران کے حوالے سے، اس کی وضاحت کیے بغیر کہ اگر روس کے ساتھ تعلقات صحیح مہیں ہیں، تو ان کے روس کے ساتھ وسیع کاروباری تعلقات کیوں تھے۔
سویڈن کو یہ جان لیناہوگا کہ جس طرح ہم نے دہشتگرد گروہ الاہوزاریہ کے سرغنہ کو ایران میں منتقل کیا اور سزا دی، اسی طرح ہم آپ کے سیکورٹی افسران کے ساتھ بھی ایسا ہی کر سکتے ہیں۔
ہم 2013 میں بھی ایران عراق آئے تھے اور اس وقت مقامات مقدس کی زیارت کے ساتھ دیگر شہروں کا دورہ بھی کیا تھا اور آج دس سال بعد خداوند متعال نے توفیق دی کہ دوبارہ بارگاہ ائمہ اطہار ع میں حاضری دوں۔
انقلاب مخالف گروہوں اور دشمن کی خفیہ ایجنسیوں میں ایک وسیع بحران اور بلوے پیدا کرنے کی طاقت نہیں ہے۔ اس لئے وہ موقع کا انتظار کرتی ہیں۔ اسی لئے یہ خدشہ تھا کہ اس دوران یعنی 'ماہ مہر' کی شروعات (23 ستمبر نئے تعلیمی سال کی شروعات) کے آس پاس کوئی نہ کوئي حرکت کی جائے گی۔
تمام مسلمانوں کو، سنی اور شیعہ دونوں کو چاہیے کہ وہ اتحاد اور اتفاق کے ساتھ مفکرین اور علماء کی حمایت کریں۔ علماء کو بھی امت اسلامیہ کا ساتھ دینا چاہئے اور حکومتوں کو چاہئے کہ وہ امت، اشرافیہ اور عالم اسلام کے علماء کا ساتھ دیں تاکہ اتحاد برقرار رہے اور دشمن اس اتحاد پر کاری ضرب نہ لگا سکیں۔
امام جمعہ اشنویہ نے کہا: زیادہ تر علم جو شیعہ اور سنی تک پہنچا ہے وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے خاندان سے آیا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ امت اسلامیہ کے اتحاد اور ہم آہنگی کی سفارش کی ہے۔
کرمانشاہ اسمبلی کے رکن نے کہا: عالم اسلام میں عظیم اتحاد پیدا کرنے کے لیے عمائدین اور علمائے کرام کا زیادہ سنجیدہ ہونا ضروری ہے اور بصیرت اور روشن خیالی کے ساتھ دشمنوں کی تفرقہ انگیز سازشوں کو کامیاب نہ ہونے دیں۔
اسلامی مذاہب میں ان کے مقدس مقامات میں داخل ہونے اور ان کی توہین کرنے کی کوئی اخلاقی اور مذہبی اجازت نہیں ہے۔ کیونکہ منطق اور سماجی تعلقات کے لحاظ سے یہ فعل قابل مذمت ہے۔
اہل علم اور علمائ کرام کو ہوشیار رہنا چاہیے کہ ایسے ماحول میں اختلافی موضوعات کو نہ اٹھائیں جو تنازعات کا باعث بنیں اور مناسب جگہوں جیسے کانفرنسوں اور ملاقاتوں میں بحث کے لیے بیٹھیں۔
امام جمعہ تربت جام نے کہا: عالم اسلام کے مسائل کا حل مسلمانوں کا اتحاد ہے اور امریکہ اور صیہونیت نے انسانیت کے معاشرے کے لیے فتنہ و بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا۔
اب ہم ایک ایسے موڑ پر ہیں جہاں امریکی فریق خیر سگالی کی بات کر رہا ہے اور یہ کہ ان کے پاس کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ضروری ارادہ ہے، لیکن ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ اس خیر سگالی عملی طور پر کیا جائے۔
ارنا کے مطابق سیاسی امور کے ماہر عبد الشکور سالنگی نے منگل کے روز صدا افغان نیوز ایجنسی (آوا) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امریکہ کی دشمنی کی موجودگی خطے کے ممالک کے لیے حساس ہے اور اس لیے ہمیشہ دباؤ رہتا ہے۔
مباہلہ آیہ تطہیر کی طرح اہل بیت ﴿ع﴾ کے مقام اور حقانیت کو متعارف کرواتا ہے لہذا انسانیت کو چاہئے کہ اس خاندان کے دسترخوان پر اکھٹی ہو اور ان سے دوری بشریت کو مصائب و مشکلات سے دوچار کر دے گا۔
انہوں نے مزید کہا: "یقینا ایسا لگتا ہے کہ یورپی ٹرائیکا، امریکہ کے ساتھ مل کر، اپنی غلطیوں اور خلاف ورزیوں کا ازالہ کرنے کے بجائے، ویانا مذاکرات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بحالی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ "
پارلیمنٹ میں خمینی شہر کے نمائندے نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہمیں امام کے مکتب میں تحریف کی اجازت نہیں دینی چاہیے، کہا: "بدقسمتی سے امام خمینی کا طریقہ کار اور سادگی اور جمہوریت کے بارے میں پیشہ کچھ حکام میں بدل گیا ہے اور انہوں نے اپنے لیے پرتعیش زندگی کا انتخاب کیا ہے۔"
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے واضح کیا کہ ہم کہتے ہیں کہ اصل رائے فلسطینی عوام کی رائے ہے اور فلسطینی عوام کے ووٹوں سے قائم ہونے والی حکومت وہاں (آکر آباد ...