اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے سعودی عرب کی شرط
نیویارک ٹائمز جو کہ ڈیموکریٹس کا قریبی اخبار ہے، نے امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر کا انٹرویو کیا اور دونوں ممالک کے تعلقات اور سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے امکانات کے بارے میں ان کی رائے پوچھی۔
شیئرینگ :
جب کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی جاری ہے، امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر نے اعلان کیا ہے کہ دو ریاستی حل کے نفاذ کی صورت میں ریاض صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے گا۔
نیویارک ٹائمز جو کہ ڈیموکریٹس کا قریبی اخبار ہے، نے امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر کا انٹرویو کیا اور دونوں ممالک کے تعلقات اور سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے امکانات کے بارے میں ان کی رائے پوچھی۔
اس امریکی اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ ریما بنت بندر آل سعود نے کانگریس کے سینئر قانون سازوں اور بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں کو یقین دلایا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام اب بھی دستیاب ہے۔
امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر نے کہا کہ ان کا ملک بعض وعدوں کے بغیر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام پر عمل درآمد نہیں کرے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ "ہم اسرائیل کو نہ صرف تسلیم کرنے پر خوش ہیں بلکہ جو ضروری ہے وہ کرنے پر خوش ہیں، لیکن اس کے لیے دو ریاستی حل ہونا چاہیے... ریاست) فلسطین اور دو ریاستی حل) موجود ہے۔
سفارتی ذرائع نے بتایاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ تعاون بہتر بنایا جارہا ہے، دونوں ملکوں نے سرحد پر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں ...