مزاحمتی قیادت کے قتل سے صہیونی دشمن کے مقاصد حاصل نہیں ہوں گے: حزب اللہ
حزب اللہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے تاکید کی: مزاحمتی تحریکوں کے قائدین اور ذمہ داروں کی قاتلانہ کارروائیاں ان مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی جن کی [صیہونی] دشمن تلاش کر رہا ہے بلکہ اس سے ہماری قوموں کی بیداری میں اضافہ ہوگا۔
شیئرینگ :
لبنان کی حزب اللہ تحریک نے آج اتوار کی شام صیہونی عبوری حکومت کے ہاتھوں فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے رہنماوں میں سے ایک علی رمزی الاسود کے قتل کی مذمت کی ہے۔
حزب اللہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے تاکید کی: مزاحمتی تحریکوں کے قائدین اور ذمہ داروں کی قاتلانہ کارروائیاں ان مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی جن کی [صیہونی] دشمن تلاش کر رہا ہے بلکہ اس سے ہماری قوموں کی بیداری میں اضافہ ہوگا۔
خبر المیادین نے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جرم ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیلی دشمن مقبوضہ فلسطین کے اندر مزاحمتی قوتوں کے حملوں سے نمٹ رہا ہے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کی عسکری شاخ سرایا القدس نے شام میں اپنے سینئر کمانڈر علی رمزی الاسود کو آج دوپہر کے وقت قتل کرنے کا اعلان کیا۔ اسلامی جہاد نے کہا کہ الاسود سرایا القدس کے سینیئر کمانڈروں میں سے ایک تھے، جنہیں صیہونی حکومت سے وابستہ افراد نے دمشق صوبے میں شہید کیا۔
علی الاسود ایک فلسطینی پناہ گزین ہیں جن کا خاندان 1948 میں حیفہ سے شام ہجرت کر گیا تھا۔ وہ ہجرت کے ابتدائی سالوں میں اسلامی جہاد کا رکن بن گیا۔
اسلامی جہاد نے صیہونی حکومت پر اس کارروائی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے تاکید کی کہ وہ صیہونی حکومت کا مقابلہ جاری رکھے گا اور اس حکومت کے جرائم کا منہ توڑ جواب دے گا۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔