تاریخ شائع کریں2023 2 March گھنٹہ 14:19
خبر کا کوڈ : 585845

تابکار آلودگی عراقی شہروں میں پھیل چکی ہے

یہ خبر عراق کے زخم کو تازہ کرنے کے مترادف ہے جو 1991ء کی جنگ کویت پر عراق کے حملے کے بعد اور 2003ء میں عراق پر امریکی حملے کے بعد سے کھلا ہے، کیونکہ امریکی افواج نے دونوں جنگوں میں یورینیم کے ختم شدہ ذخائر کو استعمال کیا تھا۔
تابکار آلودگی عراقی شہروں میں پھیل چکی ہے
عراقی وزارت صحت میں ریڈی ایشن سیفٹی سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل صباح حسن الحسینی نے اعلان کیا کہ وزارت پورے ملک میں جوہری آلودگی کے خاتمے کے لیے 4 ارب 929 ملین دینار مختص کرنے کے لیے حکومتی بورڈ کی منظوری حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

یہ خبر عراق کے زخم کو تازہ کرنے کے مترادف ہے جو 1991ء کی جنگ کویت پر عراق کے حملے کے بعد اور 2003ء میں عراق پر امریکی حملے کے بعد سے کھلا ہے، کیونکہ امریکی افواج نے دونوں جنگوں میں یورینیم کے ختم شدہ ذخائر کو استعمال کیا تھا اور یہ خطرناک ایٹمی فضلہ سے پیدا ہوتا ہے اور ان کے اثرات اور خطرات کئی سالوں تک جاری رہتے ہیں۔

بین الاقوامی مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ تابکار آلودگی عراقی شہروں میں پھیل چکی ہے اور اس نے ملک کے پورے جنوب کو متاثر کیا ہے۔ اسی بنا پر 1991 کی جنگ میں امریکہ نے بصرہ میں یورینیم سے آلودہ دس لاکھ سے زائد پراجیکٹائل گرائے جن کا کل وزن 500-320 ٹن یورینیم تھا۔ 2003 کی جنگ میں عراق میں 900 ٹن راکٹ چھوڑے گئے جو کہ یورینیم سے آلودہ تھے، جن میں سے 200 ٹن بصرہ میں تھے اور بصرہ کے 26 مقامات جوہری تابکاری سے آلودہ تھے۔ ان حملوں کی وجہ سے ان علاقوں میں کینسر، قبل از وقت پیدائش، لگاتار اسقاط حمل اور معدے اور گردے کی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2003 میں عراق میں لڑنے والے امریکی فوجیوں میں بھی ایسی بیماری کی علامات پائی جاتی ہیں۔ کیونکہ وہ جوہری تابکاری کی زیادہ مقدار کے سامنے آئے تھے۔

عراقی عوام کے خلاف کیے گئے ان گھناؤنے جرائم کے کیس کو بند نہیں کیا جانا چاہیے جس کے اثرات ابھی تک جاری ہیں کیونکہ ان جرائم کا مرتکب جانا پہچانا اور پہچانا جاتا ہے اور اسے ان جرائم پر فخر ہے اور اس سے آگے وہ عراق میں بدامنی پھیلا رہا ہے۔ اور اپنے آپ کو عراقیوں پر مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور ان کے تمام چھوٹے بڑے معاملات میں مداخلت کرتا ہے۔ لہٰذا الزام کی انگلی امریکہ کی طرف اٹھنی چاہیے جو عراق میں ان تمام سانحات کا سبب اور بانی ہے اور اس کی قیمت چکانی چاہیے۔
https://taghribnews.com/vdceen8nnjh8vvi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ