تاریخ شائع کریں2023 24 February گھنٹہ 23:46
خبر کا کوڈ : 585128

ایرانی صدر نے ارومیہ جھیل کے لیے پانی کی منتقلی کے منصوبے کا باضابطہ افتتاح کردیا

ایران کے صدر آیت اللہ  سید ابراہیم رئیسی نے آج صبح امام حسین بن علی علیہ السلام کی ولادت باسعادت اور شعبان کے مقدس مہینے کی عیدوں کے موقع پر صوبہ مغربی آذربائیجان کی ارومیہ جھیل میں کانی سیب سب ڈیم سے پانی کی منتقلی کے منصوبے کا باضابطہ افتتاح کیا۔
ایرانی صدر نے ارومیہ جھیل کے لیے پانی کی منتقلی کے منصوبے کا باضابطہ افتتاح کردیا
ایرانی صدر نے صوبہ مغربی آذربائیجان کی ارومیہ جھیل کے لیے پانی کی منتقلی کے منصوبے کا باضابطہ افتتاح کیا اور اسے ملک میں قومی اتحاد اور ہم آہنگی کا مظہر قرار دیا۔

ایران کے صدر آیت اللہ  سید ابراہیم رئیسی نے آج صبح امام حسین بن علی علیہ السلام کی ولادت باسعادت اور شعبان کے مقدس مہینے کی عیدوں کے موقع پر صوبہ مغربی آذربائیجان کی ارومیہ جھیل میں کانی سیب سب ڈیم سے پانی کی منتقلی کے منصوبے کا باضابطہ افتتاح کیا۔

اس موقع پر آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام تمام مسلمانوں کا نمونہ اور مشترکہ عقیدہ ہیں، امام حسین علیہ السلام تمام مسلمانوں کے عقیدہ کا مرکز ہیں، شیعہ، سنی اور عیسائی، زرتشتی، تمام توحید پرست مذاہب امام حسین علیہ السلام کا احترام کرتے ہیں، آج کے دن ﴿۳ شعبان المعظم﴾ کے لیے کتنا خوبصورت نام رکھا گیا ہے، روز پاسدار، میں تمام پاسداروں کو روز پاسدار کی مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام حسین علیہ السلام تمام مذاہب کا مشترکہ عقیدہ ہیں جو ظلم سے لڑنے کے لیے ایک مجاہد کا نمونہ ہیں اور عیسائیت اور زرتشتی بھی امام حسین علیہ السلام کا احترام کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ مذکورہ میگا پروجیکٹ کی ایگزیکٹو ٹیم نے ارومیہ جھیل میں پانی کی منتقلی کے لیے جدید طریقے استعمال کرتے ہوئے 3 شفٹوں میں بغیر توقف کام کیا۔ اس حوالے سے آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ اگر ہم منصوبے کے ڈیزائن اور اس کے لیے بجٹ مختص کرنے کو 20% کام سمجھیں تو اس کا 80% مسلسل محنت اور لگن کا نتیجہ ہے۔

ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ اس خطے میں شیعہ، سنی اور دیگر ابراہیمی مذاہب کے درمیان قومی اتحاد اور ہم آہنگی مثالی ہے اور کہا کہ یہ منصوبہ ایک قومی منصوبہ ہے اور اس کا تعلق نہ صرف مغربی آذربائیجان اور مشرقی آذربائیجان کے صوبوں سے ہے بلکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ارومیہ جھیل کے تحفظ میں کتنی دلچسپی رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ ارومیہ جھیل میں پانی کی منتقلی کا منصوبہ 36 کلومیٹر کی سرنگ اور 11 کلومیٹر کی نہر پر مشتمل ہے جو سالانہ تقریباً 500 ملین کیوبک میٹر پانی ارومیہ جھیل تک پہنچا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس منصوبے کا عارضی طور پر 19 فروری پیغمبر اکرم ﴿ص﴾ کی مبعث کے مبارک دن کو افتتاح کیا گیا تھا اور مکمل کامیابی کے ساتھ جیسے ہی اس جھیل میں پانی کی منتقلی ممکن ہوئی، آج صدر مملکت نے اس کا باضابطہ افتتاح کیا۔

یاد رہے کہ اس منصوبے کو اپنی نوعیت میں مشرق وسطیٰ کا سب سے بڑا منصوبہ سمجھا جاتا ہے اور یہ ارومیہ جھیل کو جو پانی کی قلت اور سوکھنے سے دوچار ہوچکی تھی، دوبارہ سے زندہ کرنے کا آغاز ہوگا۔

خیال رہے کہ کانی سیب ڈیم سے ارومیہ جھیل تک 36 کلومیٹر طویل پانی کی منتقلی کی سرنگ کے میگا پروجیکٹ پر 2014 میں  کام شروع کیا گیا اور اس کی مرمت اور درپیش مسائل کے حل کا عمل گزشتہ آٹھ ماہ میں تیزی سے آگے بڑھایا گیا اور آیت اللہ رئیسی نے آج اس کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

اس منصوبے کے پہلے فیز میں ہر سال 300 ملین کیوبک میٹر پانی ارومیہ جھیل میں داخل کیا جائے گا جبکہ اس کا دوسرا فیز جو کہ متعلقہ حکام کے مطابق اگلے سال شروع ہوگا، متعلقہ منصوبوں پر عمل درآمد سے پانی کی منتقلی کو 600 ملین کیوبک میٹر تک بڑھا دے گا۔
https://taghribnews.com/vdcirwawvt1avz2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ