تاریخ شائع کریں2023 3 February گھنٹہ 19:56
خبر کا کوڈ : 582803

یوکرین جنگ میں روسی جنگی حکمت عملی تبدیل

اس علاقے سے موصول ہونے والی رپورٹس اور ساتھ ہی کیف کا اعتراف، روس کی فوجی پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے، خاص طور پر مشرقی اور شمالی حصوں میں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روسی افواج کے حملوں میں شدت آنے سے مشرقی یوکرین میں اگلے مورچوں پر صورتحال مزید مشکل ہو جائے گی۔
یوکرین جنگ میں روسی جنگی حکمت عملی تبدیل
مشرقی یوکرین کے شہر ڈونیٹسک کے اسٹریٹیجک شہر "باخموت" کے نواحی علاقوں میں لڑائی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور ماسکو اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔ دریں اثنا، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے مشرقی علاقوں میں ملک کے اگلے اور دفاعی لائنوں میں میدان میں مشکل صورتحال کے بارے میں خبردار کیا۔

اس علاقے سے موصول ہونے والی رپورٹس اور ساتھ ہی کیف کا اعتراف، روس کی فوجی پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے، خاص طور پر مشرقی اور شمالی حصوں میں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روسی افواج کے حملوں میں شدت آنے سے مشرقی یوکرین میں اگلے مورچوں پر صورتحال مزید مشکل ہو جائے گی۔

زیلنسکی نے کہا: "ہمارے ملک کے مشرقی محاذ پر جارحانہ اور پورے پیمانے پر قبضے کی کارروائیوں میں اضافے کے ساتھ، صورت حال مزید مشکل ہو گئی ہے۔ روسی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ایسی کامیابیاں حاصل کریں جن پر وہ آغاز کی پہلی سالگرہ پر فخر کر سکیں۔

یوکرین کی وزارت دفاع نے تزویراتی اہمیت کے حامل شہر "لیمان" میں یوکرین کی دفاعی لائنوں کو توڑنے کی روسی افواج کی کوشش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "بھاری نقصانات اٹھانے کے باوجود روسی حملہ آوروں نے باخموت، ایودیکا اور نووپاولوکا میں اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسی دوران روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ اس ملک کی افواج نے اہم مقامات پر قبضہ کر لیا ہے اور ڈونیٹسک میں یوکرائنی افواج کے ہتھیاروں اور گولہ بارود کے گودام کو تباہ کر دیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcfx0dtmw6dcca.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ