جنگ بندی کیلئے افغان صدر اشرف غنی کی برطرفی کی شرط عائد نہیں کی
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم وردک نے کہا ہے کہ طالبان نے جنگ بندی کیلئے افغان صدر اشرف غنی کی برطرفی کی شرط عائد نہیں کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان افغانستان کے بحران کو گفتگو اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔
شیئرینگ :
طالبان نے کہا ہے کہ جنگ بندی کیلئے افغان صدر اشرف غنی کی برطرفی کی شرط عائد نہیں کی گئی ۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم وردک نے کہا ہے کہ طالبان نے جنگ بندی کیلئے افغان صدر اشرف غنی کی برطرفی کی شرط عائد نہیں کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان افغانستان کے بحران کو گفتگو اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم وردک کا یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے کہ اس سے قبل طالبان کے اعلی مذاکرات کار اور ترجمان سہیل شاہین نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ اقتدار پر قبضہ نہیں کرنا چاہتے لیکن وہ اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ جب تک کابل میں نئی حکومت کی تشکیل نہیں ہو جاتی اور صدر اشرف غنی کا عہدہ ختم نہ ہو جائے تب تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
سہیل شاہین نے کہا تھا کہ جب اشرف غنی کی حکومت ختم ہوگی اور دونوں فریق کے درمیان قابل قبول گفتگو کے بعد نئی حکومت تشکیل پائے گی تب وہ مسلحانہ جد و جہد ترک کریں گے۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔