تاریخ شائع کریں2021 6 March گھنٹہ 19:23
خبر کا کوڈ : 495555

کشمیر پر امریکہ کی کڑی نظر ہے

امریکا نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں اور کشمیر میں ہونے والی سرگرمیوں کو بہت قریب سے دیکھ رہا ہے اور اس معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتا ہے
کشمیر پر امریکہ کی کڑی نظر ہے
امریکا نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں اور کشمیر میں ہونے والی سرگرمیوں کو بہت قریب سے دیکھ رہا ہے اور اس معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔

20 جنوری کو جو بائیڈن انتظامیہ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے امریکی وزیر خارجہ کی روزانہ کی نیوز بریفنگ میں مسئلہ کشمیر کو باقاعدگی سے اٹھایا جارہا ہے۔

امریکی میڈیا کے صحافی یہ جاننے کے لیے بے چین نظر آتے ہیں کہ نئی انتظامیہ جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی قوتوں، بھارت اور پاکستان کے درمیان اس پرانے تنازع سے نمٹنے کا ارادہ کس طرح کرتی ہے۔

نیوز بریفنگ کے دوران ایک صحافی کے سوال کے جواب میں محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ 'ہم تمام فریقین سے 2003 کے جنگ بندی کے وعدوں پر واپس آتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم ان دہشت گردوں کی مذمت کرتے ہیں جو لائن آف کنٹرول کے پار دراندازی کرنا چاہتے ہیں'۔

اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ واشنگٹن دونوں فریقین کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کا احترام کس طرح یقینی بنائے گا نیڈ پرائس نے کہا کہ 'ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر اور دیگر شعبوں پر براہ راست بات چیت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں'۔

واضح رہے کہ اس سے ایک روز قبل اس ہی طرح کی بریفنگ کے دوران نیڈ پرائس نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے اس کے لیے 'وفاقی اکائی' کی اصطلاح استعمال کی تھی تاہم اس نے اسی وقت اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن کی کشمیر کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

 
https://taghribnews.com/vdccppq0p2bqop8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ