قابل اعتراض کتابوں پر پابندی لگانے والے ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ عہدے سے فارغ،
پابندی کا شکار ہونیوالی زیادہ تر کتابیں ایلیٹ سکولوں کی تھیں جس میں قائداعظم کی جگہ گاندھی کے اقوال پڑھائے جاتے تھے ۔
شیئرینگ :
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ رائے مظور حسین ناصر کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں طاقتور نجی اسکولوں کی شکایت پر برطرف کیا گیا ہے۔
عہدے سے ہٹائے جانے پر ایم ڈی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ رائے منظور حسین ناصر کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں میں پڑھائی جانے والے 31 پبلشرز کی کتابوں پر ہم نے پابندی عائد کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں میں ملک ومذہب کے خلاف پڑھایا جا رہا ہے، ہم نجی اداروں میں پڑھائی جانے والی 10 ہزار کتابوں کی جانچ کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اسلام، قومی سلامتی، امن کے خلاف مواد پر مبنی کتاب پر پابندی عائد کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے نجی پبلشرز کی100 کتابوں پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔ پابندی کا شکار ہونیوالی زیادہ تر کتابیں ایلیٹ سکولوں کی تھیں جس میں قائداعظم کی جگہ گاندھی کے اقوال پڑھائے جاتے تھے ۔
ان کتابوں پر پابندی کی ایک اور وجہ ملکی سالمیت کے خلاف مضامین اور ایسے نقشے شائع کرنا تھا جس میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا تھا اور پاکستان کے نقشے سے یہ حصہ کاٹ دیا گیا تھا۔
غزہ میں صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے امریکی یونیورسٹی اساتذہ اور طلباء پر امریکی پولیس کے وحشیانہ تشدد کے بعد دنیا بھر میں امریکہ کے خلاف اور ...