ٹرمپ نے امریکہ میں چینی کمپنیوں کا کام کرنا عذاب بنادیا
چین میں کام کرنے والی سبھی امریکی کمپنیاں کوئی دوسرا ملک تلاش کرنے کی پابند ہیں
بیجنگ کے ساتھ واشنگٹن کی تجارتی جنگ کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو چین سے واپس امریکا لوٹ آنا چاہئے۔
شیئرینگ :
بیجنگ کے ساتھ واشنگٹن کی تجارتی جنگ کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو چین سے واپس امریکا لوٹ آنا چاہئے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین میں کام کرنے والی سبھی امریکی کمپنیاں کوئی دوسرا ملک تلاش کرنے کی پابند ہیں۔
ٹرمپ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت امریکی مصنوعات کے خلاف چین کی طرف سے جدید کسٹم ڈیوٹی عائد کئے جانے کا جواب دے گی۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی انتظامیہ نے اگست دوہزار انیس کے آغاز سے چینی مصنوعات پر تین سو ارب ڈالر کی نئی کسٹم ڈیوٹی عائد کردی تھی۔ چینی حکومت نے بھی واشنگٹن کے اس اقدام کے جواب میں ڈالر کے مقابلے میں اپنی قومی کرنسی کی قدر میں کمی کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکا سے زرعی اشیا کی خریداری اور درآمدات بند کر رہا ہے۔
اب تک کے اعداد وشمارسے پتہ چلتا ہے کہ بیجنگ کے ساتھ تجارتی جنگ چھیڑنے کا ٹرمپ کا اندازہ غلط ثابت ہو رہا ہے۔
الجزیرہ نے کہا ہے کہ امریکی تعلیمی اداروں میں صہیونی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت آرہی ہے۔ مظاہروں کا دائرہ پھیلتے ہوئے نارتھ کیرولینا تک پہنچ گیا ہے۔