تاریخ شائع کریں2018 10 December گھنٹہ 14:59
خبر کا کوڈ : 385041

سعودی عرب نے خاشقجی کے قاتلوں کو ترکی کے حوالے کرنے سے انکار

سعودی صحافی جمال خاشقجی نے آخری مرتبہ کہا تھا کہ میرا دم گھٹ رہا ہے۔
ترکی نے جمال خاشقجی قتل کیس میں سعودی عرب کے دو اعلیٰ عہدے داروں سابق انٹیلی جینس چیف احمد العسیری اور سعودی عدالت کے سابق مشیر سعود القحطانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں۔
سعودی عرب نے خاشقجی کے قاتلوں کو ترکی کے حوالے کرنے سے انکار
سعودی صحافی جمال خاشقجی نے آخری مرتبہ کہا تھا کہ میرا دم گھٹ رہا ہے۔

سعودی عرب نے جمال خاشقجی قتل کیس میں اپنے کسی شہری کو ترکی کے حوالے کرنے کا امکان مسترد کر دیا ہے ۔

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سعودی شہریوں کو کسی کے حوالے نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ ترکی نے جمال خاشقجی قتل کیس میں سعودی عرب کے دو اعلیٰ عہدے داروں سابق انٹیلی جینس چیف احمد العسیری اور سعودی عدالت کے سابق مشیر سعود القحطانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی ٹی وی نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کے دوران ہونے والی آخری گفتگو جاری کر دی۔ صحافی نے اپنے قاتلوں کو خبردار کیا کہ باہر لوگ ان کے انتظار میں ہیں اور پھر چیخ کے ساتھ ان کے آخری الفاظ تھےکہ میں سانس نہیں لے سکتا۔

 امریکی ٹی وی کے مطابق یہ الفاظ جمال خاشقجی کی موت سے چند لمحے پہلے کی آڈیو ٹیپ میں ہیں۔ حکام کے مطابق جمال خاشقجی کے جسم کو جب آری سے کاٹا جا رہا تھا تو قاتلوں سے کہا گیا کہ وہ آواز کو دبانے کے لیے موسیقی سنیں۔

اس دوران معاملے پر پیشرفت سے آگاہ رکھنے کے لئے کئی فون کالز کی گئیں۔ ترک حکام کو یقین ہے کہ فون کالز ریاض میں اعلیٰ حکام کو کی گئیں۔

امریکی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ریکارڈ سے واضح ہو رہا ہے کہ صحافی کا قتل سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔

یاد رہے کہ جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcaymne649naw1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ