دشمن کو اجازت نہ دیں کہ آپ کے درمیان تفرقہ ایجاد کرے
استاد ڈاکٹر مصطفی ذوالفقار طلب اور حجت الاسلام و المسلمین یونسی نے ہندوستانی علماء سے ملاقات
جمہوری اسلامی ایران مسلمانوں کے مابین وحدت کا شدد سے قائل ہےاور ، جمہوری السلامی ایران کے بنیادی قانون میں اہل سنت کے تمام مسالک کے احترام میں رسمی طور پر ایک شق مخصوص کی گئی ہے
شیئرینگ :
دشمن کو اجازت نہ دیں کہ آپ کے درمیان تفرقہ ایجاد کرے۔
تقریب خبر رسان ایجنسی کے مطابق تہران یونیورسٹی میں فقہ شافعی کے استاد ڈاکٹر " مصطفی ذوالفقار طلب " اور حجت الاسلام و المسلمین یونسی نے ہندوستانی علماء سے ملاقات کے دوران اپنے اس بیان میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، جمہوری اسلامی ایران مسلمانوں کے مابین وحدت کا شدد سے قائل ہےاور ، جمہوری السلامی ایران کے بنیادی قانون میں اہل سنت کے تمام مسالک کے احترام میں رسمی طور پر ایک شق مخصوص کی گئی ہے۔
حتی امام خمینی (رہ) نے اہلیبیت (ع) کی احادیث سے استناد کرتے ہوئے، اہل سنت کے ساتھ نماز جماعت میں شرکت اورجماعت کی تشکیل کے جائز ہونے کا فتوا دیا ہے۔
انہوں نے اس بیان میں مزید کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی، حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے بھی اپنے فتوے میں اہل سنت کی مقدسات کی توہین کو حرام قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری اسلامی ایران کی حکومت نے ملک میں بہت سی اہلسنت کی مساجد اور مدارس قائم کئے ہیں اور اہل سنت کی کافی خدمت کی ہے۔
ڈاکٹر " مصطفی ذوالفقار طلب" تہران یونیورسٹی میں فقہ حنفی کی تدریس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، یونیورسٹی برای مذاہب اسلامی جو کہ رہبر جمہوری اسلامی ایران، حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے حکم سے تعمیر کی گئی ہے ، فقہ حنفی اور دوسرے مذاہب اسلامی کی فقہ بھی تدریس کی جاتی ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین جناب یونسی جو کہ معاون خاص صدر مملکت ہیں، ان کے حکم سے تہران یونیورسٹی میں فقہ حنفی بھی تدریس کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہلسنت خود کو ایران میں کبھی اجنبی محسوس نہیں کرتے اور زندگی کے تمام شعبوں میں از جملہ سیاست ، اقتصاد وغیرہ۔۔ میں اہلسنت کی مشارکت اور مشاورت بھی شامل ہوتی ہے۔
لیکن مشکلات بھی موجود ہیں جو کہ انشااللہ بہت جلد حل کرلی جائیں گی، ہم حکومت اسلامی پر فخر کرتے ہیں اور امت مسلمہ میں ایجاد وحدت کے لیے ہم آپ علماء ہندوستان سےمدد چاہتے ہیں۔
الجزیرہ نے کہا ہے کہ امریکی تعلیمی اداروں میں صہیونی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت آرہی ہے۔ مظاہروں کا دائرہ پھیلتے ہوئے نارتھ کیرولینا تک پہنچ گیا ہے۔