تاریخ شائع کریں2018 13 March گھنٹہ 18:30
خبر کا کوڈ : 318027

کوئی بھی شیعہ اہل سنت کے مقدسات کی توہین کو جائز نہیں سمجھتا

برطانیہ لندنی تشیع کے زریعے مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے
اس فرقے کا دعوی ہے کہ وہ اہل بیت ع کا دفاع کرتا ہے اگر وہ اپنی بات میں سچا ہے تو یہ اعلان کرے کہ اس نے حرم حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے دفاع میں کتنے شہید دیئے ہیں اور جب تکفیری گروہ داعش عراق میں مقدسات پر حملے کرنے کے درپے تھا تو اس وقت تم کہاں تھے؟
کوئی بھی شیعہ اہل سنت کے مقدسات کی توہین کو جائز نہیں سمجھتا
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے ثقافتی امور کے سربراہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی شیعہ اہل سنت کے مقدسات کی توہین کو جائز نہیں سمجھتا اور برطانیہ لندنی تشیع کے زریعے مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے ثقافتی امور کے سربراہ حجت الاسلام ڈاکٹر نبویان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پوری دنیا میں بسنے والے اہل سنت بھائی یہ جان لیں کہ مقدسات کی توہین کرنے والوں کا تعلق ایک خاص فرقے سے ہے جبکہ کوئی بھی شیعہ اہل سنت کے مقدسات کی توہین کو جائز نہیں سمجھتا اور جسطرح رہبر انقلاب اسلامی نے اہل سنت کے مقدسات کی توہین کو حرام قرار دیا ہے ہر شیعہ اس عمل کو حرام سمجھتا ہے اور برطانیہ لندنی تشیع کے زریعے مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند دنوں پہلے لندن میں برطانوی تشیع کے زریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے پر حملہ کیا گیا اور ہم نے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ انہوں نے لندن پولیس کی آنکھوں کے سامنے اور بغیر کسی رکاوٹ کے حملہ کیا اور اسی طرح آسٹریا میں بھی ایک مسلح شخص نے سفارتخانے میں گھسنے کی کوشش کی جسے موقع پر ہلاک کر دیا گیا لیکن کیا لندن میں اس طرح کا عمل انجام نہیں دیا جاسکتا تھا؟

حجت الاسلام نبویان نے چند نکات کی صورت میں اظہار خیال کیا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی کی یہ بات پوری طور پر ثابت ہوچکی ہے کہ یہ لوگ لندن کے شیعہ ہیں۔ ایران کا پرچم اتار کا جلایا جانا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ یہ فرقہ نہ صرف اسلامی نظام کا دشمن ہے بلکہ اسے ملت ایران سے بھی دشمنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کام سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی برطانیہ میں مجودگی کے وقت انجام پایا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کام میں اسکی رضایت شامل تھی۔ اس فرقے کا دعوی ہے کہ وہ اہل بیت ع کا دفاع کرتا ہے اگر وہ اپنی بات میں سچا ہے تو یہ اعلان کرے کہ اس نے حرم حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے دفاع میں کتنے شہید دیئے ہیں اور جب تکفیری گروہ داعش عراق میں مقدسات پر حملے کرنے کے درپے تھا تو اس وقت تم کہاں تھے؟
 
https://taghribnews.com/vdcauane049n6w1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ