لبنانی صدر کی اندرونی معاملات میں ایرانی مداخلت کی تردید
لبنانی عوام نے ہمیشہ دشمن کی کسی بھی دہمکیوں کے خلاف متحد ہوکر اور اس کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے. لبنانی صدر
شیئرینگ :
لبنان کے صدر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے لبنان کے اندرونی معاملات میں کوئی مداخلت نہیں اور اس مسئلے کا دعوی کرنے والے اپنے دعوے کے حوالے سے ثبوت بھی پیش نہیں کرسکتے. یہ بات صدر میشال عون نے فرانسیسی جریدے باری ماتش کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی.
انہوں نے ایران کی پالیسیوں کے حوالے سےایک سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ ممالک کے دعووں کے خلاف ایران نے لبنان کے داخلی امور میں کوئی دخل اندازی نہیں کی ہے اگرچہ دعوی داروں کو اس بات کی تصدیق کرنا مشکل ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے.
انہوں نے کہا کہ شام میں جنگ جلد ہی ختم ہو جائے گی اور صدر بشارالاسد اقتدار میں رہیں گے. انہوں نے گزشتہ 30 برسوں کے دوران لبنانی عوام کی مزاحمت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم ایسی قوم ہیں جو پختہ ارادے کے ساتھ رہ رہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ لبنانی عوام نے ہمیشہ دشمن کی کسی بھی دہمکیوں کے خلاف متحد ہوکر اور اس کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے. انہوں نے کہا کہ ہمارا علاقہ، شامی جنگ اور ناجائز صہیونی کی جارحیتوں کی وجہ سے بد امنی کا شکار ہے تو ہم ہمیشہ اپنے دفاع کے لئے تیار ہیں.
انہوں نے داعش اور النصره فرنٹ کے چنگل سے لبنان کے مشرقی علاقوں کی آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لبنانی سیکورٹی فورسز، دہشت گردی گروہوں سے لڑنے کے لیے اچھی صلاحیتوں اور معلومات کے حامل ہیں.
غزہ میں صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے امریکی یونیورسٹی اساتذہ اور طلباء پر امریکی پولیس کے وحشیانہ تشدد کے بعد دنیا بھر میں امریکہ کے خلاف اور ...