تاریخ شائع کریں2017 7 August گھنٹہ 17:44
خبر کا کوڈ : 278503

ایران، پاکستان کی سیکورٹی کو اپنی سیکورٹی سمجھتا ہے

ایران، ہمیشہ اپنے دوست اور برادر ملک پاکستان اور اس کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ کا خیرمقدم کرتے
دہشتگردی کو خطے کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے ایرانی صدر نے علاقائی ممالک سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے اجتماعی تعاون کریں
ایران، پاکستان کی سیکورٹی کو اپنی سیکورٹی سمجھتا ہے
ایران کے صدر نے سیکورٹی کو خطے کی حالیہ صورتحال کا اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان کی سیکورٹی کو اپنی سیکورٹی سمجھتا ہے.

صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر 'حسن روحانی' نے پیر کے روز تہران میں پاکستان کے چیئرمین سینیٹ 'میاں رضا ربانی' اور ان کے ہمراہ پارلیمانی وفد کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جز ہے.

انہوں نے کہا کہ ایران، ہمیشہ اپنے دوست اور برادر ملک پاکستان اور اس کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ کا خیرمقدم کرتے ہیں.

صدر روحانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کی اقوام کے درمیان ثقافتی اور تاریخی مشترکات کے تناظر میں ایک دوسرے کے مفادات کے حصول کے لئے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینا چاہئے.

انہوں نے دونوں ممالک سے مطالبہ کیا کہ خطے میں قیام امن و سلامتی بالخصوص مشترکہ سرحدوں کی حفاظت کے لئے مشترکہ تعاون کو مزید بڑھائیں.

دہشتگردی کو خطے کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے ایرانی صدر نے علاقائی ممالک سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے اجتماعی تعاون کریں.

انہوں ںے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان انسداد دہشتگردی اور علاقائی سیکورٹی کے حوالے سے باہمی مشاورت اور تعاون کی فضا کو مزید وسعت دینی ہوگی.

ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان گہری اسٹریٹجک پوزیشن کے مالک ہیں لہذا دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی ایک دوسرے کے لئے اہم ہے جس کی وجہ سے خطے میں قیام امن بھی مضبوط ہوگا.

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، برادر ملک پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں بالخصوص ٹیکنالوجی، ثقافتی، تعلیمی اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے لئے آمادہ ہے.

صدر روحانی نے ایران اور پاکستان کے درمیان موجودہ تعاون کے معاہدوں کے فوری نفاذ کا مطالبہ کیا اور مزید کہا کہ بینکاری تعاون کی بحالی سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کو قابل قدر فروغ ملے گا.

اس ملاقات میں پاکستان کے چیئرمین سینیٹ نے ڈاکٹر روحانی کو دوسری مرتبہ ایران کا صدر بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکسانی عوام آپ کو اپنا ذہین اور قابل اعتماد دوست سمجھتے ہیں.

میاں رضا ربانی نے مزید کہا کہ پاک،ایران تعلقات نا صرف مشترکہ تاریخ اور ثقافتت میں جڑے ہوئے ہیں بلکہ دونوں ممالک مختلف علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر یکساں مؤقف رکھتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ روابط کے فروغ کے لئےکسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا اور اس مقصد کے لئے ہم اقتصادی، پارلیمانی، توانائی، سیکورٹی اور انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے کے خواہاں ہیں.

میاں رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان، مشترکہ سرحدوں میں قیام امن و سلامتی کو اہم سمجھتا ہے اور اس حوالے سے پاک،ایران اعلی سرحدی کمیشن کا اجلاس جلد مستقبل میں منعقد ہوگا.

انہوں نے مشکل حالات میں پاکستانی عوام کی مدد کرنے پر حکومت اسلامی جمہوریہ ایران اور ایرانی قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان موجودہ معاہدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گا.

یاد رہے کہ پاکستان کے چیئرمین سینیٹ ایک پارلیمانی وفد کی قیادت میں جمعہ کے روز ایران کے پانچ روزہ دورے پر پہنچے. میاں رضا ربانی نے ایران کے 12ویں صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی جس میں دنیا کے 100 سے زائد ممالک کے رہنما اور اعلی حکام بھی شریک تھے.

پاکستانی چیئرمین سینیٹ نے اس کے علاوہ گزشتہ روز ایرانی اسپیکر علی لاریجانی، گارڈین کونسل آیت اللہ احمدی جنتی اور چیف جسٹس آیت اللہ صادق آملی لاریجانی کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں.
https://taghribnews.com/vdce7v8wxjh8fni.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ