تاریخ شائع کریں2017 6 August گھنٹہ 15:07
خبر کا کوڈ : 278335

چین کی جانب سے بھارت پر حملے کا خطرہ بڑھ گیا

بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سبب آئندہ دو ہفتے کے دوران چین بھارت کے خلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے
چین زیادہ عرصے تک اپنی حدود میں بھارت فوجیوں کی موجودگی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرے گا
چین کی جانب سے بھارت پر حملے کا خطرہ بڑھ گیا
چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اور چینی ماہرین کے مطابق بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سبب آئندہ دو ہفتے کے دوران چین بھارت کے خلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔

پاکستانی اخبار ڈان نیوز کے مطابق چینی تھنک ٹینک کے اراکین کا کہنا ہے کہ سکیم سیکٹر میں ڈوکلا کے مقام پر بھارت کی جانب سے تعینات فوجیوں کو علاقے سے نکالا یا پھر انہیں گرفتار جا سکتا ہے۔

شنگھائی اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے بین الاقوامی تعلقات عامہ کے انسٹیٹیوٹ کے تحقیق کار ہو زیونگ کے مطابق چینی حکومت اور تھنک ٹینک کی جانب سے متعدد بار انتباہ کے باوجود ڈوکلا سے فوجی نہ ہٹانے پر چین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر انڈیا نے فوج ہٹانے سے انکار کیا تو چین دو ہفتوں کے اندر چھوٹے پیمانے کا جنگی آپریشن کر سکتا ہے۔

انہوں نے چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کی جانب سے 24 گھنٹوں کے دوران بھارت کیلئے جو بیانات جاری کیے گئے ہیں اس سے یہ بات واضح ہے کہ چین زیادہ عرصے تک اپنی حدود میں بھارت فوجیوں کی موجودگی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرے گا۔

یاد رہے کہ اس تنازع کا آغاز رواں سال جون میں اُس وقت ہوا تھا جب بھارتی فوج کی جانب سے ڈوکلام میں چینی علاقے میں سڑکوں پر جاری کام کو روک دیا گیا تھا جس کے بعد چینی اور بھارتی فوج آمنے سامنے ہے۔

چین، بھارت اور بھوٹان کی سرحدوں کو آپس میں ملانے والے اپنے علاقے میں ایک سڑک تعمیر کر رہا ہے اور یہ علاقہ بھارتی ریاست سکم سے ملتا ہے۔

بیجنگ کی جانب سے مسلسل یہ مطالبہ سامنے آرہا ہے کہ نئی دہلی اس معاملے پر پیچھے ہٹ جائے۔

بھارت دونوں افوج کے درمیان بات چیت کے ذریعے معاملہ حل کرنے کا خواہاں ہے لیکن چین کا کہنا ہے کہ جب تک بھارت اس کی حدود سے اپنی فوج نہیں ہٹائے گا اس وقت تک دونوں کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔

 
https://taghribnews.com/vdchx6nim23nqxd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ