تاریخ شائع کریں2021 12 June گھنٹہ 20:02
خبر کا کوڈ : 507549

جنت کے آٹھ دروازوں  میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

حضرت معصومہ (س) کا اسم مبارک "فاطمہ" اور آپ کا مشہور لقب " معصومہ" ہے۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: خاندان اہلبیت (ع) کی ایک بی بی قم میں دفن ہوں گی جس کی شفاعت سے تمام شیعہ بہشت میں داخل ہوں گے۔
جنت کے آٹھ دروازوں  میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں
حضرت معصومہ (س) کا اسم مبارک "فاطمہ" اور آپ کا مشہور لقب " معصومہ" ہے۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: خاندان اہلبیت (ع) کی ایک بی بی قم میں دفن ہوں گی جس کی شفاعت سے تمام شیعہ بہشت میں داخل ہوں گے۔

حضرت معصومہ (س) کا اسم مبارک  "فاطمہ" اور آپ کا مشہور لقب " معصومہ"  ہے۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: خاندان اہلبیت (ع) کی ایک بی بی قم میں دفن ہوں گی جس کی شفاعت سے تمام شیعہ بہشت میں داخل ہوں گے۔ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی صاحبزادی، حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی ہمشیرہ اور امام محمد تقی جواد علیہ السلام کی پھوپھی ہیں۔آپ کی ولادت باسعادت  یکم ذیقعدہ 173 ھجری قمری اور دوسری روایت کے مطابق 183 ھجری قمری میں مدینہ منورہ میں ہوئی۔ آپ کی والدہ ماجدہ کا نام نجمہ اور دوسری روایت کے مطابق خیزران تھا۔ آپ امام موسی کاظم علیہ السلام کی سب سے بڑی اور سب سے ممتاز صاحبزادی تھیں۔ ممتاز عالم دین شیخ عباس قمی اس بارے میں لکھتے ہیں: "امام موسی کاظم علیہ السلام کی صاحبزادیوں میں سب سے بافضیلت سیدہ جلیلہ معظمہ فاطمہ بنت امام موسی کاظم علیہ السلام تھیں جو معصومہ کے نام سے مشہور تھیں۔

حضرت امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جس شخص نے قم میں میری پھوپھی کی زیارت کا شرف حاصل کیا ، وہ جنت کا مستحق ہے۔

حضرت امام صادق (ع) نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی کا حرم مکہ مکرمہ ہے، پیغمبراسلام (ص) کا حرم مدینہ منورہ  ہے ،امیر المومنین (ع) کا حرم کوفہ ہے اور آل محمد (ص)  کا حرم قم ہے۔ جنت کے آٹھ دروازوں  میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں ،پھر امام (ع) نے فرمایا :میری اولاد میں سے ایک  خاتون جس کی شہادت قم میں ہوگی اور اس کا نام فاطمہ بنت موسیٰ ہوگا اور اس کی شفاعت سے ہمارے تمام شیعہ جنت میں داخل ہوجائیں گے ۔(1)

تاریخ اسلام کے مطابق ایک دن حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے بعض شیعہ آپ کے گھر حاضر ہوئے لیکن امام علیہ السلام گھر پر تشریف فرما نہیں تھے شیعہ ایک کاغذ پر کچھ سوالات لکھ کر چھوڑ گئے ۔ دوسرے دن خدا حافظی کے لئےحاضر ہوئے ۔ انھوں نے مشاہدہ کیا کہ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا نے تمام سوالات کے جوابات لکھ دیئے ہیں۔ شیعہ جوابات لیکر چلے گئے اور ان کی راستہ میں حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام سے ملاقات ہوئی اور انھوں نے جوابات کو حضرت کے سامنے پیش کیا ۔ جب امام موسی کاظم علیہ السلام نے جوابات کو مشاہدہ کیا تو آپ نے تین بار فرمایا: فدا ھا ابو ھا ، فدا ھا ابو ھا ، فدا ھا ابو ھا۔ یہ وہی تعبیر تھی جو پیغمبر اسلام حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی فضیلت میں بیان کرتے تھے۔
 
https://taghribnews.com/vdcjxaeihuqeyiz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ