اب ذرا اس منظر کو دیکھیں، نیویارک میں امریکی صدر الیکشن کمپین کے لیے پیسہ اکٹھا کرنے جمع ہوئے ہیں۔ اس کی اطلاع امن پسند جنگ مخالف امریکی عوام کو ہو جاتی ہے۔ ادھر نیویارک میں فنڈ ریزنگ کمپین شروع ہوتی ہے اور بات کروڑوں ڈالر سے اربوں ڈالر تک پہنچ جاتی ہے۔
صیہونی اخبار معاریو نے لکھا ہے کہ اپنی سرزمین کے اندر سے مقبوضہ فلسطین کے خلاف ایران کے فوجی آپریشن پر امریکا کا جھک جانا، تہران اور تل ابیب کی لڑائی میں ایک ڈرامائی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔
صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے کان ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے، کہا ہے کہ جنگ جاری رہنے کی صورت میں ٹیکس بڑھانے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
اردن حکومت اتنے وسیع پیمانے پر اردنی عوام کی جانب سے اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہروں پر راضی نہیں ہے۔ فلسطین کے حق میں دارالحکومت امان میں منعقد ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اب تک ہزاروں مظاہرین اردن کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہو چکے ہیں۔
برلن،ڈبلن اور جنیوا میں بڑی تعداد میں لوگوں نے مظاہرہ کرکے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات کو نسل کشی قرار دیا اور فوری جنگی بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
ایرانی صدر دورہ پاکستان کے دوران اسلام آباد، لاہور اور کراچی جائیں گے۔ صدر رئیسی پیر کو وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کریں گے، وزیراعظم کی طرف سے ایرانی مہمانوں کو ظہرانہ دیا جائے گا۔
ایرانی اینٹی نارکوٹکس فورس کے ہیڈکوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منشیات کی سمگلنگ کے خلاف عالمی قوانین کو پوری طاقت کے ساتھ نافذ کرنا نہایت ہی ضروری ہے۔
اسرائیل پر ایران کے حملے نے دنیا کے تمام مستضعفین، چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے رہا ہو، ان سب کے دلوں کو خوشحال کر دیا اور ان کے دلوں میں امید پیدا کی۔
امریکی حکام کے مطابق جو ہتھیاروں کے معاہدے کیے جا رہے ہیں ان سے اسرائیل کو 700 ملین ڈالر کا ٹینک گولہ بارود، 500 ملین ڈالر ٹیکٹیکل گاڑیاں اور 100 ملین ڈالر سے کم مارٹر گولے فراہم کیے جائیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں نسل کشی کے جرم پر صیہونی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرنے کے جنوبی افریقا کے تاریخ اقدام کی قدردانی کی ۔
عرب میڈیا کے مطابق جی سیون کے وزرائے خارجہ کا اجلاس تین روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا اور اجلاس میں غزہ پٹی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
کچھ اسلامی ممالک ایسے بھی ہیں جن کے غاصب صیہونی رژیم سے سفارتی تعلقات ہیں اور انہوں نے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کیلئے حتی اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ بھی نہیں کیا۔
اس سے قبل حماس نے بھی سلامتی کونسل کے 12 رکن ممالک کے اتفاق کے باوجود اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے لئے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے کے خلاف امریکہ کی جانب سے ویٹو کے استعمال کی شدید مذمت کی تھی۔
اس سے پہلےعراق کی تحریک کتائب سید الشہدا کے سیکریٹری جنرل ابوآلاء الولائی نے،عراق کے شمالی صوبے بابل میں ایک فوجی اڈے میں دھماکے کے بعد اعلان کیا تھا کہ اس حملے کا جواب دیا جائے گا۔
سفارتی ذرائع نے بتایاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ تعاون بہتر بنایا جارہا ہے، دونوں ملکوں نے سرحد پر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں ...