امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مختلف امریکی یونیورسٹیوں میں غزہ کے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے ہورہے ہیں۔ ہارورڈ، براون اور کیلی فورنیا یونیورسٹی کے بعد احتجاج کا دائرہ ٹیکساس یونیورسٹی تک پھیل گیا ہے
آج جمعرات کو سینکڑوں صیہونیوں نے یہودیوں کی عید ’’پسح‘‘کے تیسرے دن کے بہانے سخت حفاظتی اقدامات کے تحت مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا اور مسجد الاقصیٰ کے صحنوں میں داخل ہوگئے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ تحریک حماس چاہتی ہے کہ قطر ثالث کا کردار ادا کرتا رہے اور مزید کہا: حماس کے سیاسی دفتر کو مستقل طور پر قطر سے باہر منتقل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے اور ہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یونیورسٹیوں میں ہونے والی ریلیوں میں طلباء اور ان کے پروفیسرز کے لیے آزادی اظہار اور انسانی حقوق کے اصولوں کے احترام کو یقینی بنائے۔
دوسری طرف فلسطینی مجاہدین کے پاس نہ ٹینک ہیں، نہ ایئر ڈیفنس سسٹم ہے اور نہ ہی جدید جنگی طیارے ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے تاریخی کامیابی حاصل کر کے دنیا والوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
جمیلہ علم الہدی کا مزید کہنا تھا کہ میں بہت خوشہ محسوس کر رہی ہوں کہ میں نے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔پاکستان آنے سے قبل پاکستان کو لے کرمیری سوچ مثبت تھی لیکن یہاں آ کر میری سوچ مزید مثبت ہو گئی ہے ۔
وینزویلا کے صدر نے کہا: 21 ویں صدی ہماری صدی ہے اور کوئي بھی ہم سے ہماری آزادی، خودمختاری، پر امن زندگی اور دین و ثقافت و روحانیت سے تعلق کا حق چھین نہيں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب، امام خمینی (رح) اور رہبر انقلاب اسلامی سے پاکستانی عوام کا قلبی تعلق فطری ہے اور پاکستانی عوام ایرانیوں کے لیے خیر سگالی کے جذبات رکھتے ہیں۔
خواجہ محمد آصف نے سید ابراہیم رئیسی کے حالیہ دورہ اسلام آباد اور پاکستان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے بارے میں کہا کہ یہ ایک بہت ہی کامیاب دورہ تھا اور ہم اس سے حاصل ہونے والے نتائج کے بارے میں پرامید ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایران سے تعلقات اپنی خارجہ پالیسی کے تحت دیکھنے چاہئیں۔ ایرانی صدر کے تین روزہ دورہ پاکستان کے موقع پر جاری کیا جانے والا یہ امریکی انتباہ غیر معمولی نسبتی اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: آج ۴۲ سال گزرنے کے ساتھ یہ پودا ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا ہے چونکہ انقلابِ اسلامی کی جڑیں صدرِ اسلام، عاشورا اور عصرِ امام صادقین علیہم السلام اور عصرِ غیبت صغری اور عصرِ علما سے وابستہ ہیں۔
دنیا کی شیطانی طاقتیں، بالخصوص امریکہ، "خوف اور عزم" کے نظریہ کے ساتھ حکومتوں اور قوموں پر حکومت کرتا ہے۔ یہاں تک کہ اس نے اپنے اتحادیوں کو بھی اس نظریئے سے جکڑ رکھا ہے۔
غزہ میں صہیونی حکومت کے جنگی جرائم اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کے 200 دن مکمل ہونے کے موقع پر امریکہ نے صہیونی حکومت کے لئے 26 ارب ڈالر کی امداد منظور کرلی ہے۔
صہیونی اخبار ہارٹز نے اس حوالے سے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں حزب اللہ کے حملے میں سرحدی قصبے مارگلیوت کا بڑا حصہ متاثر ہوا ہے۔ قصبے میں خطرے کے سائرن بجنے کے بعد بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔
الجزیرہ نے کہا ہے کہ امریکی تعلیمی اداروں میں صہیونی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت آرہی ہے۔ مظاہروں کا دائرہ پھیلتے ہوئے نارتھ کیرولینا تک پہنچ گیا ہے۔