تاریخ شائع کریں2015 6 June گھنٹہ 17:07
خبر کا کوڈ : 193972

ایران ناجائزمطالبات کو ہرگزقبول نہیں کرے گا.

تہران جوہری مذاکرات میں فریق مقابل کے ناجائز مطالبات کو ہرگز قبول نہیں کرے گا۔جواد ظریف
محمد جواد ظریف نے امید ظاہر کی کہ چودہ جون کو جینوا میں یمنی سیاسی دھڑوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات ، غیر مشروط اور کسی رکاوٹ کے بغیر انجام پائیں گے.
ایران ناجائزمطالبات کو ہرگزقبول نہیں کرے گا.
 
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران جوہری مذاکرات میں فریق مقابل کے ناجائز مطالبات کو ہرگز قبول نہیں کرے گا۔یہ بات انہوں نے فارس نیوز ایجنسی کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ اگر گروپ پانچ جمع ایک حقیقت پسندی کے ساتھ اس بات کو تسلیم کرلے کہ کون سا فریم ورک سمجھوتے کے لئے قابل قبول ہے اور کون سے دعوے محض منہ زوری اور توسیع پسندی ہیں تو سمجھوتے تک پہنچاجاسکتا ہے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ایران کے سینئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ سمجھوتے کے مسودے کی تدوین کے عمل میں کچھ پیشرفت حاصل ہوئی ہے لیکن ابھی کچھ ذیلی معاملات طے ہونا باقی ہیں، یہ بات زور دیکر کہی کہ اگر مذاکرات کے تمام فریق لوزان اعلامیہ کے دائرے سے خارج نہ ہوں تو ایک جامع سمجھوتے تک رسائی کا امکان موجود ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے مستقبل قریب میں یورپی یونین کے ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ کے دورہ ایران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے کئی ملکوں کے وزرائے خارجہ اب تک ایران کا دورہ کرچکے ہیں اور بعض عنقریب ایران کا دورہ کریں گے۔ جواد ظریف نے یہ بھی کہا کہ ایران یورپی یونین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے اور یورپی یونین کے بہت سے ممالک بھی ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ نے یمن کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، یمن میں جنگ بندی، انسان دوستانہ امداد کی ترسیل اور یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات پر زور دیتا ہے۔ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امید ظاہر کی کہ چودہ جون کو جینوا میں یمنی سیاسی دھڑوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات ، غیر مشروط اور کسی رکاوٹ کے بغیر انجام پائیں گے اور ان کا نتیجہ یمنی عوام کے حق میں برآمد ہوگا۔
https://taghribnews.com/vdca0en6u49noo1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ