پاکستان کے معروف شیعہ علماء میں سے ایک علامہ "امین شہیدی" نے مقدس چیزوں کی توہین کے نئے بل کی منظوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: انتہا پسند گروہ اور تکفیری عناصر ملک میں ایسے متنازعہ قوانین کے ذریعے فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
۔توہین اور دیگر عناوین کی تعریف،اس کی حدود و قیود کو مشخص اور واضح کئے بغیر کسی قسم کی قانون سازی یکطرفہ اورمتصبانہ سوچ کو عوام پر مسلط کرنے کے مترادف ہے ۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔