تاریخ شائع کریں2024 25 May گھنٹہ 16:33
خبر کا کوڈ : 636778

شہید عبداللہیان کے لئے جہاں بھی ممکن ہوا فلسطینی قوم کی آواز بنے

ان کے ساتھ 30 سالہ مشترک زندگی کے دوران مجھے احساس ہوا کہ جب بھی مزاحمت اور مظلوموں کی مدد کی بات آجاتی تو انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا کہ مظلوم کہاں کا ہو۔
شہید عبداللہیان کے لئے جہاں بھی ممکن ہوا فلسطینی قوم کی آواز بنے
شہید عبداللہیان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ شہید کے لئے جہاں بھی ممکن ہوا فلسطینی قوم کی آواز بنے۔

شہید حسین امیرعبداللہیان کی اہلیہ نے مہر نیوز کے نامہ نگار کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس سوال کے جواب میں کہ شہید کا ایران اور خطے کے لیے سب سے بڑا کارنامہ کیا تھا، کہا کہ ان کے ساتھ 30 سالہ مشترک زندگی کے دوران مجھے احساس ہوا کہ جب بھی مزاحمت اور مظلوموں کی مدد کی بات آجاتی تو انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا کہ مظلوم کہاں کا ہو۔ بلکہ وہ مظلوموں کی مدد اور حمایت کے باب میں کسی قید و شرط کے قائل نہیں تھے۔

انہوں نے ہمیشہ مظلوموں کو ایک ہی نظر سے دیکھا اور ان کی مدد کے لیے اپنی جان کی بازی لگائی اور حتی المقدور بھرپور کوششیں کیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب آپریشن طوفان الاقصیٰ ہوا تو ہم نے پچھلے سات مہینوں میں ان کی کوششوں کا واضح مظہر دیکھا۔ اس طرح کہ جہاں تک ممکن ہوا وہ گئے اور فلسطینی قوم کی آواز بن گئے تاکہ مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کو زندہ کر سکیں۔
 
https://taghribnews.com/vdcgu3937ak9wu4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ