انصاراللہ کے ساتھ مفاہمت کے لیے ریاض کو واشنگٹن کی اجازت
انگریزی اخبار "گارڈین" نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے غیر سرکاری طور پر سعودی عرب کو یمن کی انصار اللہ کے ساتھ امن معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
شیئرینگ :
انگریزی اخبار "گارڈین" نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے غیر سرکاری طور پر سعودی عرب کو یمن کی انصار اللہ کے ساتھ امن معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
سعودی عرب اور اسرائیلی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے امریکا کی قیادت میں جاری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے، گارڈین اخبار نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے گرین لائٹ "اسرائیل کے ساتھ مستقبل کے امن عمل میں ریاض کو برقرار رکھنے کی واشنگٹن کی بڑی خواہش" کی وجہ سے ہے۔ .
گارڈین کے مطابق، "واشنگٹن یمن میں معاہدے تک پہنچنے کے لیے سعودیوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے زیادہ مائل نظر آتا ہے۔ امریکا کو غزہ کے تنازع کو ختم کرنے کے لیے سعودی حمایت کی بھی ضرورت ہے، جس سے امریکا کے لیے سفارتی جگہ کھل جائے گی تاکہ سعودیوں کو قائل کر سکیں۔ واشنگٹن کے ساتھ دفاعی معاہدے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر اتفاق کرنا۔
اس اخبار نے لکھا ہے کہ اس کے بدلے میں واشنگٹن نے انصار اللہ کو بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے روکنے پر راضی کرنے کے لیے مراعات کی پیشکش کی ہے، جس میں روڈ میپ مذاکرات کو تیز کرنا اور انصار اللہ کی تجارت پر سے پابندیاں ہٹانا شامل ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے غزہ کی پٹی کے شمال میں صیہونی رجیم کے جوائنٹ چیف اسٹاف کے سربراہ "ہرتزی ہالیوی" کو نشانہ بنانے کے لیے "عزالدین القسام بریگیڈز" کی کارروائی کی ...