تاریخ شائع کریں2024 18 April گھنٹہ 19:31
خبر کا کوڈ : 632261

دوسروں پر بے بنیاد الزام لگانے سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ جب تک اسرائيلی حکومت کے جرائم کو روکنے کا ارادہ نہیں ہوگا اس وقت تک علاقے اور دنیا میں پائیدار امن و آشتی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔
دوسروں پر بے بنیاد الزام لگانے سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ جب تک اسرائيلی حکومت کے جرائم کو روکنے کا ارادہ نہیں ہوگا اس وقت تک علاقے اور دنیا میں پائیدار امن و آشتی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان  ناصر کنعانی نے  مغربی ایشیا کے تغیرات اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں یورپی سربراہوں، گروپ سات کے وزرائے خزانہ اور بعض  امریکی اور یورپی لیڈران کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ایشیا میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں بدامنی کے ذمہ دار اسرائيل اور اس کے حامی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکی اور یورپی سربراہوں کے بیانات اوربے بنیاد دعوے ان کے متضاد اور دوہرے معیاروں کے ترجمان اور قابل مذمت ہیں۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ بین الاقومی قوانین اور انسانی حقوق کے منادی ہونے کے دعویداروں نے دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتی مرکز پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے تعلق سے جو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقومی کنونشنوں کی کھلی خلاف ورزی تھی، شرمسار اور جارح  کی حوصلہ افزائی کرنے والا موقف اختیار کیا اور اس پر مستزاد یہ کہ جہاں سے جارحیت ہوئی تھی، اس جگہ پر اسلامی جمہوریہ ایران کے قانونی اور مناسب جوابی حملے کی مذمت کی ہے۔  

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا اور چند یورپی  حکومتیں نصف صدی سے مغربی ایشیا میں بدامنی، ناجائز قبضے اور بڑی جنگوں کی بانی وحامی بنی ہوئی ہیں نیز نسل پرست اورجرائم پیشہ صیہونی حکومت کو سبھی بین الاقوامی قوانین اور قرار دادوں سے بالاتر اور مستثنی  سمجھتی ہیں، ان کی جانب سے مغربی ایشیا اور دنیا میں امن و استحکام کے حوالے سے اظہار تشویش مضحکہ خیز ہے۔   

  ناصر کنعانی نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر یورپی یونین کے رکن ملکوں کے سربراہان اور گروپ سات کے اراکین،غاصب صیہونی حکومت کی حمایت کے بجائے، جارح کی تنبیہ کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے قانونی اور مناسب اقدام پر اس کی قدردانی کرتے،اس حکومت کی حمایت سے جو علاقے اور پوری دنیا میں امن وامان کو درہم برہم کرنے کے درپےہے، دستبردار ہوجاتے اور مظلوم فلسطینی عوام اور ایک لاکھ سے زائد شہید، زخمی اور لاپتہ ہوجانے والے فلسطینیوں کے لواحقین سے جو چھے مہینے سے غزہ اور غرب اردن میں اسرائیلی حکومت کے جرائم اور نسل کشی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں، ہمدردی اور یک جہتی کا اعلان کرتے ۔

  اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یورپی حکام اور گروپ سات کے رکن ممالک اچھی طرح جانتے ہیں کہ مغربی ایشیا اور وسیع تر دائرے میں دیکھا جائے تو پوری دنیا میں، بحران اور بے ثباتی کی  جڑ، کئی عشرے سے جاری فلسطین پر ناجائز قبضہ، ،غاصب صیہونی حکومت کے جرائم اور مظلوم فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی ترین مسلمہ حقوق سے محروم کردینا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ آشکارا حقائق سے امریکا اوریورپ کے آںکھیں بند کرلینے اور دوسروں پر بے بنیاد الزام لگانے سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

 اسلامی  جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اگر امریکا، یورپی یونین اور گروپ سات کے رکن ممالک، واقعی، مغربی ایشیا اور بحیرہ احمر میں پائیدار امن اور استحکام چاہتے ہیں، تو دوسروں پر الزام لگانے کے بجائے، صیہونی حکومت کی جارحیتوں اور غنڈہ گردی کا مقابلہ کریں۔ ظاہر ہے کہ جب تک اسرائيلی حکومت کے جرائم اورصیہونیوں کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کو روکنے  کا ارداہ نہیں ہوگا،اس وقت تک اس خطے اور دنیا میں پائیدار امن وآشتی کا تصور نہیں کیا جاسکتا اور بدامنی اور بے ثباتی جاری رہنے کا ذمہ دار اسرائيل ،اس کے حامیوں اوراس کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کے علاوہ اور کوئی نہیں ہے۔

 دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے آخر میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور مسلح افواج علاقائی امن و سلامتی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری اور بین الاقوامی قوانین اور اصول وضوابط کی پابندی کے ساتھ، اپنے قومی مفادات اور سلامتی کے دفاع میں، جارحین کو پشیمان کردینے والا ٹھوس جواب دینے میں ذرہ برابر تامل سے کام نہیں لیں گی اوراس علاقے نیز دنیا کے موجودہ حالات کے ذمہ داروں کے سیاسی شور شرابے اور تشہیراتی ہلڑ ہنگاموں سے ہرگز متاثر نہیں ہوں گی ۔
https://taghribnews.com/vdcjm8emvuqet8z.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ