صہیونی فوجی حلقوں میں ماہ رمضان میں تنازعات میں اضافے پر تشویش ہے
مقامی ذرائع نے بتایا کہ مزاحمتی فورسز نے جبل الطور کے علاقے میں قائم چوکی پر گولہ باری کی۔ان ذرائع نے بتایا کہ ان فورسز نے قابض حکومت کے ایک جاسوس طیارے کو بھی نشانہ بنایا جو نابلس میں گشت کر رہا تھا۔
شیئرینگ :
آج صبح (ہفتہ) فلسطینی مزاحمتی فورسز نے نابلس کے جنوب میں صیہونی حکومت کی ایک فوجی چوکی اور اس حکومت کے ایک جاسوس طیارے کو نشانہ بنایا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ مزاحمتی فورسز نے جبل الطور کے علاقے میں قائم چوکی پر گولہ باری کی۔
ان ذرائع نے بتایا کہ ان فورسز نے قابض حکومت کے ایک جاسوس طیارے کو بھی نشانہ بنایا جو نابلس میں گشت کر رہا تھا۔
مزاحمتی فورسز نے نابلس سے 5 کلومیٹر جنوب مشرق میں "ایتمار" بستی کے قریب ایک فوجی چوکی پر بھی گولہ باری کی۔
مزاحمتی بٹالین میں سے ایک نے ایک بیان جاری کیا اور اعلان کیا کہ یہ جنگجو آپریشن کے بعد بحفاظت اپنے اڈے پر واپس آگئے۔
اس دوران عینی شاہدین نے بتایا کہ "ایتمار" قصبے کے ارد گرد دیسی ساختہ دستی بم پھٹا۔
واضح رہے کہ گذشتہ رات جب یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے یوسف نبی کے مزار اور نابلس کے شمالی علاقے پر حملہ کیا تو مزاحمت کاروں نے متعدد قابض فوجیوں کو دستی بموں اور گولیوں سے نشانہ بنایا۔
اس حملے میں متعدد صیہونی فوجی زخمی ہوئے۔ اس آپریشن کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل نیٹ ورکس پر شائع کی گئی ہیں۔
اسی دوران - صہیونی میڈیا کے مطابق - "اسرائیلی" سیکورٹی اور فوجی حلقوں نے ماہ رمضان میں عدم تحفظ کی شدت اور میدانی تنازعات کے آغاز پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
عبرانی چینل "کان" نے اعلان کیا ہے کہ اس حکومت کی فوج رمضان کے پہلے دن اپنی افواج کو مکمل چوکس کر دے گی۔
تفصیلات کے مطابق گذرہ شہر کے نواحی علاقے اندیشہ میں مسجد امام زمان علیہ السلام پر نامعلوم دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 6 نمازی شہید ...