تاریخ شائع کریں2023 18 March گھنٹہ 17:25
خبر کا کوڈ : 587449

صہیونی فوجی حلقوں میں ماہ رمضان میں تنازعات میں اضافے پر تشویش ہے

مقامی ذرائع نے بتایا کہ مزاحمتی فورسز نے جبل الطور کے علاقے میں قائم چوکی پر گولہ باری کی۔ان ذرائع نے بتایا کہ ان فورسز نے قابض حکومت کے ایک جاسوس طیارے کو بھی نشانہ بنایا جو نابلس میں گشت کر رہا تھا۔
صہیونی فوجی حلقوں میں ماہ رمضان میں تنازعات میں اضافے پر تشویش ہے
آج صبح (ہفتہ) فلسطینی مزاحمتی فورسز نے نابلس کے جنوب میں صیہونی حکومت کی ایک فوجی چوکی اور اس حکومت کے ایک جاسوس طیارے کو نشانہ بنایا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ مزاحمتی فورسز نے جبل الطور کے علاقے میں قائم چوکی پر گولہ باری کی۔

ان ذرائع نے بتایا کہ ان فورسز نے قابض حکومت کے ایک جاسوس طیارے کو بھی نشانہ بنایا جو نابلس میں گشت کر رہا تھا۔

مزاحمتی فورسز نے نابلس سے 5 کلومیٹر جنوب مشرق میں "ایتمار" بستی کے قریب ایک فوجی چوکی پر بھی گولہ باری کی۔

مزاحمتی بٹالین میں سے ایک نے ایک بیان جاری کیا اور اعلان کیا کہ یہ جنگجو آپریشن کے بعد بحفاظت اپنے اڈے پر واپس آگئے۔

اس دوران عینی شاہدین نے بتایا کہ "ایتمار" قصبے کے ارد گرد دیسی ساختہ دستی بم پھٹا۔

واضح رہے کہ گذشتہ رات جب یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے یوسف نبی کے مزار اور نابلس کے شمالی علاقے پر حملہ کیا تو مزاحمت کاروں نے متعدد قابض فوجیوں کو دستی بموں اور گولیوں سے نشانہ بنایا۔

اس حملے میں متعدد صیہونی فوجی زخمی ہوئے۔ اس آپریشن کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل نیٹ ورکس پر شائع کی گئی ہیں۔

اسی دوران - صہیونی میڈیا کے مطابق - "اسرائیلی" سیکورٹی اور فوجی حلقوں نے ماہ رمضان میں عدم تحفظ کی شدت اور میدانی تنازعات کے آغاز پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

عبرانی چینل "کان" نے اعلان کیا ہے کہ اس حکومت کی فوج رمضان کے پہلے دن اپنی افواج کو مکمل چوکس کر دے گی۔
https://taghribnews.com/vdcgtu9nyak97t4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ