تاریخ شائع کریں2021 20 December گھنٹہ 13:48
خبر کا کوڈ : 531378

سعودی شہری قابض اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانے کے خلاف ہے

واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے گئے سروے کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ ’’سعودی شہری ریاستی اداروں کی بڑھتی ہوئی بدعنوانی اور بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال پر فکر مند ہیں۔
سعودی شہری قابض اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانے کے خلاف ہے
 سعودی رائے عامہ کے سروے میں مملکت میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی اور اسرائیلی دشمن کے ساتھ معمول پر آنے کی مخالفت پر عوامی غصے کا انکشاف ہوا ہے۔

واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے گئے سروے کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ ’’سعودی شہری ریاستی اداروں کی بڑھتی ہوئی بدعنوانی اور بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال پر فکر مند ہیں۔

نتائج میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودیوں کا ماننا ہے کہ مملکت کی حکومت معاشی اور سیاسی زندگی میں بدعنوانی کی شرح کو کم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے اور لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرنے والے بڑھتے ہوئے معاشی مسائل سے نمٹ نہیں رہی ہے۔

سروے سے ظاہر ہوا کہ سعودی عوام کی نصف سے زیادہ ترکی کے ساتھ تعلقات کے حامی ہیں، جب کہ سعودیوں کی اکثریت اب بھی اسرائیل دشمن کے ساتھ تعلقات کو مکمل اور سرکاری طور پر معمول پر لانے کو مسترد کرتی ہے۔

سعودی رائے عامہ اب بھی زیادہ تر قابض حکومت کے ساتھ تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانے کے خلاف ہے۔ صرف 16% نے "اسرائیل، متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان کے درمیان معاہدوں" کے بارے میں مثبت رائے کا اظہار کیا -
https://taghribnews.com/vdcguq9n7ak9ww4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ