اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے غاصب صیہونی حکومت کو اس کی جارحیت کی سزا دینے پر زور دیتے ہوئے برطانیہ، جرمنی اورآسٹریلیا کے وزرائے خارجہ سے اسرائیلی حکومت کے دہشت گردانہ جرائم کی مذمت کا مطالبہ کیا ہے۔
اس گفتگو میں بلنکن نے واضح کیا کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ الجزیرہ نے امریکی محکمہ خارجہ کے حوالے سے یہ رپورٹ دی۔
اس سے قبل سائمن ہیرس نے ہفتے کے روز اپنی پہلی عوامی تقریر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی آئرلینڈ کی تیاری کی تصدیق کی۔ انہوں نے حماس کی مذمت کی، تاہم کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں نے آئرش لوگوں کو "پیچھے دھکیل دیا ہے۔''
ہتھیاروں کی تجارت کے خلاف مہم” تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2008 سے، برطانوی حکومت نے اسرائیل کو کل 574 ملین پاؤنڈ ($ 727 ملین) کے ہتھیاروں کی برآمد کی اجازت دی ہے۔
نماز عید فطر میں شرکت کرنے والوں کی تعداد توقع سے کہیں زیادہ تھی، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ انہیں فلسطینی پرچم بلند کرنے یا غزہ میں قتل عام اور غارت گری کے خلاف بولنے یا فلسطین اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اجازت نہیں دی گئی۔
الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) نے بتایا کہ اس کی ایک گاڑی شمالی غزہ میں داخل ہونے کا انتظار کر رہی تھی جب اس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔
یوسف حمدان نے کہا کہ خان یونس کے علاقے الزنہ میں صہیونی فورسز کے حملے میں صہیونیوں کو شدید نقصان ہوا تھا جس کے بعد اسرائیل نے عملی طور پر شکست تسلیم کرتے ہوئے خان یونس سے سیکورٹی فورسز کو نکالنے کا اعلان کردیا۔
آپ نے جوانی میں ایک گروہ بنام ’’حزب الدعوۃ الاسلامیہ‘‘ کی بنیاد رکھی۔ یہ اقدام اس زمانے کی ظرفیت اور تقاضوں اور خاص طور سے حوزہ علمیہ نجف اشرف میں ان دنوں موجود سیاسی سطح فکر کو مدِنظر رکھتے ہوئے آپ کے عمیق سیاسی شعور کی غمازی کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کے فلسطینی امور کے خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے پاس اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا طریقہ کار موجود ہے لیکن ایسا کرنے کے لیے کوئی سیاسی عزم نہیں ہے۔
صہیونی اعلی حکام کے حوالے سے آکسیوس نے کہا ہے کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ ایران کے جوابی حملے کے خطرات کا جائزہ لینے کے لئے مستقبل قریب میں اسرائیل کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کو غزہ میں فلسطینیوں پر جارحیت سے روکنے کی موثر ترین حکمت عملی یہ ہے کہ اسلامی ممالک اسرائیل سے سیاسی اور اقتصادی روابط منقطع کریں۔
الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق مغربی غزہ کے علاقے الشاطی میں صہیونی حملے میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے 3 بیٹے حازم، امیر اور محمد ہنیہ اور 3 پوتے شہید ہو گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے اپنے تازہ وحشیانہ حملے میں النصیرات کیمپ میں انروا کے ایک اسکول پر بمباری کردی جس میں بڑی تعداد میں فلسطینی پناہ گزین رہتے ہیں ۔
مشرق وسطی کے امور میں امریکا کے نمائندہ برتھ میک گرگ نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور عراق کے وزرائے خارجہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران سے کہیں کہ اسرائيل کے ساتھ کشیدگی کم کرے۔
صدر مملکت نے کہا کہ میں پاکستانی قوم کی طرف سے غزہ و فلسطین کے مظلوم عوام کیلئے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پوری پاکستانی قوم آپ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔
غزہ میں صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے امریکی یونیورسٹی اساتذہ اور طلباء پر امریکی پولیس کے وحشیانہ تشدد کے بعد دنیا بھر میں امریکہ کے خلاف اور ...