انہوں نے مزید کہا: بحرین کے عوام درد اور غم میں ہیں کیونکہ وہ غزہ میں مجاہدین کی صفوں میں لڑنے کے قابل نہیں ہیں اور اسلام کے دفاع کے لیے ان کے پاس کوئی میدان نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کی ثابت قدم قوم کا روزانہ قتل و عام اور گرفتاریاں جاری ہیں اور فلسطین کے اہداف خطرے میں ہیں جب کہ صیہونی رجیم کا موجودہ جارحیت کا مقصد فلسطینی قوم کو بے گھر کر کے نقل مکانی پر مجبور کرنا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غزہ میں تقریباً تین مہینوں سے جاری مزاحمت, مزاحمتی محاذ کے وجود کی وجہ سے ہے اور فرمایا: شہید سلیمانی نے مزاحمتی محاذ کے احیاء کے لیے بہت زیادہ کوششیں کیں اور اسی کام کو انجام دیا۔
القسام بٹالین نے اعلان کیا کہ انہوں نے "البریج" کیمپ کے شمال میں صیہونی پیادہ دستوں اور ان کے فوجی ساز و سامان کو نشانہ بنایا اور متعدد صیہونیوں کو ہلاک یا زخمی کیا۔
سید صدیق موسوی نے تمام مزاحمتی قوتوں سے کہا کہ وہ طاقت کے ساتھ اس راستے پر چلتے رہیں اور تاکید کی: میرے والد اور حاج قاسم سلیمانی کے درمیان تعلقات فوجی تعلقات سے بہت آگے تھے۔
امریکہ کے بحیرہ احمر کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے سے تمام ممالک متاثر ہیں۔میں تمام ممالک کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ امریکی اقدام کو مسترد کریں کیونکہ یہ ان کے تمام مفادات پر ضرب لگاتا ہے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا، غزہ میں مصائب کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے، یک طرفہ اقدام کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف تنازعے کی نوعیت تبدیل نہیں کر سکتا۔
آج صبح بھی صیہونی حکومت نے غزہ کے شمال میں واقع "تل الزطر" کے محلے میں رہائشی کمپلیکس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق اور بعض دیگر زخمی ہو گئے اور زخمیوں اور زخمیوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔
اسامہ حمدان نے کہا: تحریک حماس اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان تعلقات کی نوعیت اور اسی طرح فلسطینی کاز اور فلسطینی عوام خاص طور پر حماس کی ایران کی جانب سے کی جانے والی حمایت کے بارے میں سب واقف ہيں.
اسامہ حمدان نے بتایا کہ صیہونی دشمن اور اس کے حکام اپنی فوج کے جو نقصانات بتاتے ہیں ، اس کو پہنچنے والے نقصانات اس سے کئ گنا زیادہ اور اتنے سنگین ہیں اور دردناک ہیں جن کا اس نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔
انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے ایکس چینل پر ایک پوسٹ شائع کرتے ہوئے لکھا: پہلی تصویر میں یمن میں ایک سعودی گاڑی کو لائٹر سے آگ لگائی گئی ہے اور دوسری تصویر میں صیہونی حکومت کی بکتر بند گاڑی کو دکھایا گیاجس کو غزہ میں لائٹر سے آگ لگائی جا رہی ہے۔"
حماس کے ایک رہنما اور بیروت میں اس تحریک کے نمائندے اسامہ حمدان نے بتایا کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے چند روز قبل تہران کا دورہ کیا اور رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران سے ملاقات اور بات چیت کی۔
تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ دشمن ہر روز دھمکیاں دے رہا ہے ہم بھی ان کے انتظار میں ہیں۔ دشمن کو ایسی شکست کا مزہ چکھائیں گے جس کا وہ تصور بھی نہیں کرسکتے ہیں۔ صہیونی حکومت کی شکست کا دور شروع ہوچکا ہے۔ دفاعی اور اطلاعاتی شعبے میں دشمن کی برتری ختم ہوچکی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، سید حسن نصر اللہ اور حماس اور اسلامی جہاد کے رہنماوں نے الاقصی طوفان آپریشن سے متعلق تازہ ترین پیش رفت اور غزہ کی پٹی کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
لبنان کے اس چینل نے غزہ کی پٹی میں اپنے نامہ نگار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی افواج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 500 سے زائد افراد کو شہید کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری نے کہاہے کہ آج صیہونی حکومت کے جرائم پر خاموش رہنا یا ایک سفارتی بیان جاری کرنے پر اکتفا کرنا، اس کی خونریزی میں شرکت اور اس کے ساتھ یک جہتی ہے۔
نواز مسلم لیگ پارٹی کے رہنما نے مزید کہا: اسرائیل نے اب تک فلسطینیوں کے خلاف جو کچھ کیا ہے وہ صرف فلسطین تک محدود جرائم نہیں ہیں بلکہ یہ انسانیت کے خلاف حملہ ہے۔
یہ اعلان کرتے ہوئے کہ سدیروت ایک جنگی منظر بن گیا ہے، اس اخبار نے آبادکاروں میں سے ایک کا حوالہ دیا اور لکھا کہ "مسلسل وارننگ اور گولی باری اور تباہی سدیروت کے ماحول پر حاوی ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ یہ جنگ طویل ہوگی۔"
الجزیرہ نے کہا ہے کہ امریکی تعلیمی اداروں میں صہیونی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت آرہی ہے۔ مظاہروں کا دائرہ پھیلتے ہوئے نارتھ کیرولینا تک پہنچ گیا ہے۔