یورپی یونین نے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے التوا کی مدت میں مزید سات روز کی توسیع کر دی ہے-
شیئرینگ :
اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ اس نے یہ اقدام ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان جاری مذاکرات میں پیشرفت کے حالات سازگار بنانے کے لیے انجام دیا ہے- دوسری جانب ایک امریکی ذریعے نے خبر دی ہے کہ ویانا میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان جاری ایٹمی مذاکرات کی مدت میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی ہے اور اب یہ مذاکرات سات جولائی تک جاری رہیں گے۔ اس امریکی ذریعے کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مذاکرات سات جولائی تک جاری رہیں گے یا سات جولائی کو مذاکرات کا اختتام ہو گا بلکہ اس سے پہلے بھی مذاکرات نتیجہ خیز ہو سکتے ہیں- ادھر ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ اور امریکہ کے وزیر توانائی نے منگل کے روز جامع ایٹمی سمجھوتے کے مسودے کے مسائل کے بارے میں مذاکرات کئے- ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی اور امریکی وزیر توانائی ارنسٹ مونیز کے درمیان لوزان مذاکرات کے بعد ایران اور امریکہ کے توانائی کے سینئر حکام کے درمیان ہونے والے یہ پہلے ٹیکنیکل مذاکرات ہیں- جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو نے بھی منگل کی شام کو ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ اس ایجنسی اور ایران کے درمیان تعاون کے بارے میں مذاکرات کئے- آمانو نے دو دن قبل امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے بھی ملاقات اور گفتگو کی تھی- اسی دوران ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان جامع جوہری سمجھوتے کے متن کی تیاری کے لئے ویانا میں نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر مذاکرات کا عمل بھی جاری ہے- واضح رہے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان جامع ایٹمی سمجھوتے کے حوالے سے گزشتہ بیس مہینوں سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے گامبیا کے دارالحکومت میں اوآئی سی سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے،سعودی ...