تاریخ شائع کریں2024 14 May گھنٹہ 14:03
خبر کا کوڈ : 635288

سات ماہ کی جنگ کے بعد اسرائیل ٹوٹ رہا ہے اور تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے،صیہونی مصنف

اریس لعال نے "Haaretz" اخبار کے ایک مضمون میں کہا ہے کہ حماس ابھی تک زندہ ہے اور سانس لے رہی ہے اور صیہونی قیدی دن بدن اپنی جانیں گنوا رہے ہیں اور اسرائیلی حکومت کے سربراہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے ہیں۔
سات ماہ کی جنگ کے بعد اسرائیل ٹوٹ رہا ہے اور تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے،صیہونی مصنف
صیہونی مصنف اور سیاسی تجزیہ نگار اریس لعال نے لکھا ہے: سات ماہ کی جنگ کے بعد اسرائیل ٹوٹ رہا ہے اور تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

اریس لعال نے "Haaretz" اخبار کے ایک مضمون میں کہا ہے کہ حماس ابھی تک زندہ ہے اور سانس لے رہی ہے اور صیہونی قیدی دن بدن اپنی جانیں گنوا رہے ہیں اور اسرائیلی حکومت کے سربراہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سات ماہ کی جنگ کے بعد صیہونی حکومت گر رہی ہے، اقتصادی تباہی، بین الاقوامی تنہائی، مغربی ممالک کی حمایت سے محرومی اور ایک طویل المدتی جنگ اس حکومت کی منتظر ہے۔

اس صہیونی مصنف نے مزید کہا کہ اگر صیہونی داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گوئیر، وزیر جنگ یوو گیلانٹ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور کابینہ کے ارکان کے جھگڑوں اور تنازعات سے خود کو دور کرتے ہیں تو وہ جلد ہی ایسی حقیقتوں کا سامنا کریں گے کہ وہ گھٹنے ٹیک دیں گے۔

ہارٹز نے ایک اور مضمون میں نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے مسائل اور المیوں کو بیان کیا۔

اس اخبار نے لکھا: 132 اسرائیلی قیدی حماس کی سرنگوں میں پھنسے ہوئے ہیں، غزہ کی پٹی اور لبنان کی سرحدوں کی ہمسایہ بستیوں کو بے دفاع چھوڑ دیا گیا ہے، اور یہ واضح نہیں ہے کہ بے گھر اسرائیلی وہاں واپس آئیں گے یا نہیں، اور وہ کب واپس آسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: "ایلات بندرگاہ کا اہم راستہ بند کر دیا گیا ہے، ایئر لائنز نے بین گورین ہوائی اڈے کے لیے اپنی پروازیں روک دی ہیں، اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کم ہو گئی ہے، بجٹ خسارہ اور افراط زر پھٹ رہا ہے۔

اس صہیونی اخبار نے مزید کہا: اسرائیل پر نسل کشی کا الزام ہے اور نیتن یاہو کو عالمی عدالت انصاف سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے خطرے کا سامنا ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل روک دی ہے اور امریکی حکومت نے تل ابیب پر خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جارحیت کے تقریباً آٹھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت دن بدن اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔

اس عرصے میں اسرائیلی حکومت نے اس خطے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔

صیہونی حکومت نے مستقبل کی کامیابیوں پر غور کیے بغیر یہ جنگ ہار دی ہے اور اس دوران بھی وہ ایک چھوٹے سے علاقے میں مزاحمتی گروہوں کو جو برسوں سے محاصرے میں ہے ہتھیار ڈالنے اور عالمی رائے عامہ کی حمایت حاصل کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcbwsb0wrhbf5p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ