تاریخ شائع کریں2024 9 February گھنٹہ 17:16
خبر کا کوڈ : 624656

ریاض اجلاس: فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا جائے

غزہ کی صورتحال پر ریاض اجلاس میں کہا گیا کہ"ہم مشرقی یروشلم کے ساتھ 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کو اس کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر زور دیتے ہیں، اور غزہ کی پٹی مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا اٹوٹ حصہ ہے۔
ریاض اجلاس: فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا جائے
غزہ کی صورتحال پر ریاض اجلاس میں کہا گیا کہ"ہم مشرقی فلسطین کے ساتھ 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کو اس کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر زور دیتے ہیں، اور غزہ کی پٹی مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا اٹوٹ حصہ ہے۔

اس بیان کے تسلسل میں غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہمیں UNRWA کی حمایت کرنی چاہیے اور اس کے حامیوں سے کہنا چاہیے کہ وہ مہاجرین اور بے گھر افراد کی مدد میں اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ ان تمام پابندیوں کو ہٹانا ضروری ہے جو انسانی امداد کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روکتی ہیں۔

غزہ کے خلاف جنگ کے 126 دن گزر جانے کے باوجود، جس کے دوران اسرائیلی حکومت کے جنگجوؤں نے رہائشی مکانات کو تباہ کیا، طبی مراکز اور اسپتالوں پر بمباری کی، اور اس پٹی کے اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا، عرب ممالک اور بین الاقوامی ادارے اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھا سکے۔ قابضین کے جرائم کو روکا جائے۔

گزشتہ چند دنوں سے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ زمینی لڑائیوں میں اسرائیلی فوجیوں کی فیلڈ ہلاکتوں میں اضافے کے بعد تل ابیب اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے بات چیت جاری ہے۔

ان مذاکرات میں پیش رفت کے ساتھ ہی امریکی میڈیا نے یہ خبریں شائع کیں کہ ریاض فلسطینی ریاست کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کے بدلے اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے تیار ہے۔

غزہ کی پٹی پر قابض حکومت کے تجاوزات کے حوالے سے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا مشاورتی اجلاس گزشتہ شب منعقد ہوا جس کی میزبانی سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اور ان کے قطر، مصر، اردن اور متحدہ عرب امارات کے ہم منصبوں نے کی۔ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ حسین الشیخ بھی اس اجلاس کے مہمان تھے۔

اس ملاقات سے قبل سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے واشنگٹن کو مطلع کر دیا ہے کہ 1967 کی سرحدوں پر فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کیے جانے سے قبل ریاض اور تل ابیب کے درمیان کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہوں گے اور اس ملک کے خلاف جارحیت کی مذمت کی جائے گی۔ غزہ کی پٹی سے مکمل انخلاء کے ساتھ اسے روکا جائے۔
https://taghribnews.com/vdciw5aqqt1arq2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ