تاریخ شائع کریں2024 7 February گھنٹہ 17:29
خبر کا کوڈ : 624456

پاکستان کے انتخابات سے ایک دن پہلے؛ دو دھماکے جن میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے

دو شدید زخمی کوئٹہ منتقل کیے جانے کے دوران دم توڑ گئے۔ خانوزئی دھماکہ میں جان سے جانے والوں کی شناخت اور دیگر قانونی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان کے انتخابات سے ایک دن پہلے؛ دو دھماکے جن میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے
پولیس اور صوبائی حکام کے مطابق صوبہ بلوچستان کے دو مختلف اضلاع میں بدھ کو انتخابی دفاتر کے باہر ہونے والے دھماکوں میں 25 سے زائد افراد جان سے چلے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

پہلا دھماکہ ضلع پشین سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 265 سے آزاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے دفتر کے باہر ہوا جبکہ اس کے کچھ دیر بعد ضلع قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے انتخابی دفتر کے باہر دوسرا دھماکہ ہوا۔

کوئٹہ میں صحافی اعظم الفت نے پشین پولیس کے حوالے سے بتایا کہ پشین کے علاقے خانوزئی تحصیل کاریزات میں ہونے والے دھماکے میں بم موٹر سائیکل پر نصب تھا جو اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفتر کے باہر کھڑی تھی۔ اس دھماکے میں کم از کم 14 اموات ہوئیں جبکہ 25 زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال پشین منتقل کردیا گیا۔

دو شدید زخمی کوئٹہ منتقل کیے جانے کے دوران دم توڑ گئے۔ خانوزئی دھماکہ میں جان سے جانے والوں کی شناخت اور دیگر قانونی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔

لیویز پولیس کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں انتخابی دفتر کے باہر بچھے قالین پر خون کے نشانات اور لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

دوسری جانب ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں قلعہ سیف اللہ میں دوسرے بم دھماکے میں ابتدائی طور پر اموات کی تعداد 12 بتائی گئی لیکن اس میں اضافے کا خدشہ ہے۔

بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے ایکس پر ایک پیغام میں پشین میں 12 اموات اور 24 افراد کے زخمی ہونے جبکہ قلعہ سیف اللہ میں 10 اموات کی تصدیق کی۔

جان اچکزئی نے کہا: ’یہ بات اہم ہے کہ انتخابات طے شدہ وقت پر ہی ہوں گے۔ یقین رکھیں، ہم دہشت گردوں کو اس اہم جمہوری عمل کو کمزور یا سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ضلع پشین کے علاقے خانوزئی اور قلعہ سیف اللہ میں  بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان سے واقعات کی رپورٹ طلب کی ہے۔

ایک بیان میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ ’امن و امان کی صورت حال کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’حکومت عام انتخابات کے پر امن انعقاد کے لیے پر عزم ہے۔‘

نگران وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بھی پشین اور قلعہ سیف اللہ بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’الیکشن سے پہلے شرپسند افرا تفری کا عالم پھیلانا چاہتے ہیں اور عوام کو اپنے حق رائے دہی کے استعمال سے روکنا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’دشمن کے مزموم عزائم کو کسی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ دہشت گردوں کا کے نہتے شہریوں پر وار انتہائی بزدلانہ فعل ہے۔‘

دھماکوں کے بعد صوبے بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ نگران وزیر داخلہ بلوچستان میر زبیر جمالی نے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔

نگران وزیراعلیٰ میر علی مردان ڈومکی اور گورنر بلوچستان ملک عبدل ولی کاکڑ نے بھی واقعات پر افسوس اور سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcgnt933ak9xt4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ