ہزاروں امریکیوں کا فلسطین کی حمایت میں وائٹ ہاؤس کے سامنے اور نیویارک کی سڑکوں پر مظاہرہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یہ قرار داد یورپی ملک مالٹا نے پیش کی جو کسی ویٹو یا مخالف ووٹ کے بغیر سلامتی کونسل کے 15 اراکین میں سے 12 ووٹوں سے پاس ہوئی ۔
شیئرینگ :
ہزاروں امریکیوں نے واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے سامنے اور نیویارک کی سڑکوں پر مظاہرہ کرکے فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام کے آغاز کے چالیس دن بعد، 15 نومبر 2023 کو غزہ میں جنگ بندی کے بجائے، چند دنوں کے لئے جنگ میں وقفہ کی قرار داد پاس کی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یہ قرار داد یورپی ملک مالٹا نے پیش کی جو کسی ویٹو یا مخالف ووٹ کے بغیر سلامتی کونسل کے 15 اراکین میں سے 12 ووٹوں سے پاس ہوئی ۔
سلامتی کونسل کے تین مسقل اراکین، امریکا، برطانیہ اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
امریکا اور برطانیہ نے قرار داد کے حق میں اس لئے ووٹ نہیں دیا کہ اس میں حماس کی مذمت کی گئ تھی اور روس نے اس لئے ووٹ نہیں دیا کہ اس میں جنگ بندی کی بات نہیں کی گئی تھی ۔
لیکن واشنگٹن اور نیویارک میں مقامی وقت کے مطابق جمعے کی شام ہزاروں امریکیوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیلی حکومت کی حمایت کئے جانے کے خلاف مظاہرہ کرکے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔
واشنگٹن ڈی سی میں امریکی عوام نے وائٹ ہاؤس کے سامنے اجتماع کرکے صیہونی حکومت کے جرائم اور امریکی حکومت کی جانب سے اس کی حمایت کی مذمت کی ۔
مظاہرین نے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں نعرے لگائے اور غزہ میں مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
اسی کے ساتھ نیوریارک میں بھی " فلسطین کے لئے کاروبار بند کرو" کے زیر عنوان ایک کمپین میں شامل ہوکر امریکی عوام نے اپنی دکانیں اور کاروبار بندکردیئے اور سڑکوں پر نکل کر صیہونی حکومت کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں کئے جانے والے مظاہروں میں شرکت کی ۔
برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ایجنسی کے ایک آن لائن بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسے ڈرون سرگرمیوں کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں آبنائے باب المندب کے ...