تاریخ شائع کریں2021 19 May گھنٹہ 17:02
خبر کا کوڈ : 504627

داعش کے پھیلاؤ میں خلیج فارس کے ساحلی ممالک ملوث ہیں

لبنانی وزیرخارجہ نے اگرچہ کسی عرب ملک کا براہ راست نام نہیں لیا، تاہم ان کے اس سخت بیان کو وزیراعظم سعد حریری نے نامنظور کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس بیان سے خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جو پہلے ہی تناؤ اور مسائل کا شکار ہیں۔
داعش کے پھیلاؤ میں خلیج فارس کے ساحلی ممالک ملوث ہیں
لبنان کے عبوری وزیرخارجہ نے خلیج فارس کے ساحلی ممالک کو خطے میں داعش کے پھیلاؤ میں ملوث قرار دیا ہے۔

لبنان کے عبوری وزیرخارجہ شربل وہبہ نے ایک انٹرویو میں جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے خلیج فارس کے ساحلی ممالک کو خطے میں داعش کے پھیلاؤ میں ملوث قرار دے دیا، جس پر نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔

 یاد رہے کہ 2014ء میں داعش نے شام اور عراق کے ایک وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس تناظر میں بات کرتے ہوئے شربل وہبہ نے کہا کہ داعش کو نینویٰ سے انبار اور پالمیرا تک پھیلانے والے ممالک وہی ہیں، جو محبت اور دوستی کے دعویدار بھی ہیں۔

لبنانی وزیرخارجہ نے اگرچہ کسی عرب ملک کا براہ راست نام نہیں لیا، تاہم ان کے اس سخت بیان کو وزیراعظم سعد حریری نے نامنظور کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس بیان سے خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جو پہلے ہی تناؤ اور مسائل کا شکار ہیں۔

لبنان کے سیاسی اور عوامی حلقوں نے شربیل وہبہ کے بیان کو ان کی جرات اور حقیقت پسندی کا مظہر قرادیتے ہوئے سعد حریری کے بیان پر کڑی تنقید کی ہے۔

علاقے کی صورتحال پر نظر رکھنے والے مبصرین نے لبنان کے وزیرخارجہ کے بیان کو ان کی حقیقت پسندی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ سعد حریری حقائق سے نظریں چرانے کے عادی ہیں اور شربیل وہبہ کے بیان کی تردید سے متعلق ان کے بیان کو اسی تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ داعش کی تشکیل کے تعلق سے ایک بڑی عجیب بات یہ ہے کہ اس سفاک گروہ پر تنقید کرنے والے عام طور سے اس گروہ کے بانی کی حیثیت سے امریکہ اور سعودی عرب کا نام لینے سے گریزاں نظر آتے ہیں۔ 
 
https://taghribnews.com/vdcdxo0k5yt0z96.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ