دارالحکومت میڈرڈ میں مظاہرین نے فلسطین آزاد ہوگا اور نسل کشی بند کرو کے نعرے لگائے، مظاہرین نے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے اور فلسطین میں نسل کشی روکنے کا مطالبہ کیا۔
نومولود بچی کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے، بچی کی دیکھ بھال کرنے والے ڈاکٹر کے مطابق پیدائش کے وقت بچی کا وزن 1.4 کلوگرام تھا اور اب اس کی حالت بہتر ہورہی ہے۔
اسماعیل ہنیہ کا کہناتھا کہ اسرائیل صرف یرغمالیوں کو رہا کرانا چاہتا ہے تاکہ غزہ میں جنگ جاری رکھ سکے اور ایسا کبھی نہیں ہوسکتا، اسرائیلی فوج کو غزہ سے مکمل انخلا کرنا ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر "سید ابراہیم رئیسی" ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ آج صبح پاکستان پہنچے۔ جہاں ایرانی صدر کی قیام گاہ میں سینیٹر و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اُن سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری بہترین گفتگو ہوئی، ہمارے درمیان مذہب، تہذیب، سرمایہ کاری اور سیکیورٹی کے رشتے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے غزہ کے ناصر ہسپتال میں اجتماعی قبور کے انکشاف پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناصر ہسپتال میں اجتماعی قبور کی موجودگی کی خبر نہایت تشویشناک اور ہولناک ہے۔
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی جو آج دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے ہیں ان کی پی ایم ہاؤس آمد پر وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر ایک پروقار تقریب میں ایرانی صدر کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے ارکان جب نور خان ایئر بیس پہنچنے تو پاکستان کے وفاقی وزیر ہاؤسنگ ریاض حسین پیرزادہ، اسلامی جمہوریہ کے سفیر رضا امیری مقدم اور پاکستان کے اعلیٰ سیاسی اور فوج عہدیداروں نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔
مختلف واقعات کا تعلق لاگت اور فائدے سے ہے اور یہ ضروری ہے کہ اخراجات کو کم کیا جائے لیکن منصوبہ بندی اور دقت عمل کے ذریعے بہترین نتائج اور ثمرات حاصل کئے جائیں۔
صیہونی اخبار معاریو نے لکھا ہے کہ اپنی سرزمین کے اندر سے مقبوضہ فلسطین کے خلاف ایران کے فوجی آپریشن پر امریکا کا جھک جانا، تہران اور تل ابیب کی لڑائی میں ایک ڈرامائی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔
صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے کان ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے، کہا ہے کہ جنگ جاری رہنے کی صورت میں ٹیکس بڑھانے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
برلن،ڈبلن اور جنیوا میں بڑی تعداد میں لوگوں نے مظاہرہ کرکے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات کو نسل کشی قرار دیا اور فوری جنگی بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔