پاکستانی وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی برادری غزہ پر سیکیورٹی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد یقینی بنائے، غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری صہیونی ظلم و جبر مستقل طور پر بند ہونا چاہیے۔
پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد منظور ہونے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے احتجاجا ایک اعلیٰ سطحی وفد کا واشنگٹن کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
لازارینی نے مزید کہا کہ، 'اسرائیل کی طرف سے لگائی گئی یہ پابندیاں اور رکاوٹیں فوری ختم ہونی چاہییں اور 'انروا' کے امدادی قافلوں کو غزہ میں جانے کی اجازت دینی چاہیے۔'
صہیونی اپوزیشن لیڈر یائیر لاپیڈ نے نتن یاہو کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت انتہائی جھوٹی اور ذمہ داریوں سے فرار کرنے والی حکومت ہے۔
اپنے ابتدائی ردعمل میں انہوں نے کہا: ہمیں سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کرنے اور غزہ کے عوام کی حمایت پر افسوس نہیں ہے، چاہے آپ ہم پر دہشت گردانہ حملے کریں۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے فلسطینی سرحدی شہر رفح کی گزرگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی جارحیت کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
الجزیرہ کے رپورٹر نے صہیونی فوج کی جنوبی غزہ میں خانیونس کے قصبے حمد پر بمباری کے نتیجے میں 6 افراد کی شہادت کی خبر دی ہے اورعبسان پر قابض فوج کے حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو غزہ کے یورپی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
قم کے عوام اور زائرین نے کل رات 12 بجے حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک میں جمع ہو کر صیہونی حکومت کے جرائم سے بیزاری کا اظہار کیا اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے جرائم پر سنجیدہ اقدام کریں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے پیش ہونےو الی قرار داد کو چین اور روس نے ویٹو کردیا تھا جس کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں سلامتی کونسل کا اجلاس پیر تک ملتوی کردیا گیا ہے۔