انہوں نے مزید کہا: دشمن لاکھ ہمارے مجاہدین اور ہماری افواج کو نشانہ بنائے لیکن قابض صہیونی فوج کو اب مزاحمت کی آگ سے کوئی نہیں بچا سکتا اور نہ ہی شمال میں آباد کاروں کو ان کی بستیوں کی طرف دوبارہ لوٹایا جا سکتا ہے۔
پاکستان وہ ملک ہے، جس نے شروع دن سے اسراٸیل کو تسلیم نہیں کیا اور اس کی عوام اپنے بعض حکمرانوں کے اسراٸیل کے حوالے سے نرم گوشہ رکھنے اور اپنے دل میں اس کے وجود کو تسلیم کرنے کی خواہش رکھنے کے باوجود اسراٸیل کے وجود سے شدید نفرت کرتی ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ان کے تین بیٹوں سمیت گھر کے چھے افراد کی صہیونی حملے میں شہادت پر تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اسرائیل حماس کو ختم کرنے یا اپنے یرغمالیوں کو رہا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے۔ صہیونی یرغمالیوں کی باعزت رہائی فقط ایک باعزت معاہدے کے تحت ممکن ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اسماعیل ہنیہ کے نام بھیجے گئے خط میں اپنی اور جمعیت علما اسلام کی جانب سے بیٹوں اور پوتوں کی شہادت پر تعزیت کرتے ہوئے لواحقین کے لیے صبر جمیل اور شہدا کی کامل مغفرت کے لیے دعا بھی کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللیہان اور جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بائر بوک نے ٹیلیفونی گفتگو میں باہمی روابط اورمغربی ایشیا کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکا کے یوگاو انسٹی ٹیوٹ کے تازہ سروے رپورٹ کے مطابق اس سروے میں حصہ لینے والے 36 فیصد امریکیوں کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت فلسطینیوں کی نسل کشی کررہی ہے جبکہ 34 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ نسل کشی کرچکی ہے
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں ایران کی حکومت اور عوام کو عید الفطر کی مبارکباد پیش کی اور دمشق میں ایرانی کونسلیٹ کی عمارت پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت کی۔
ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرتے ہوئے ان کو تین بیٹوں سمیت گھر کے چھے افراد کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔
مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفارت خانے نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ اس نے اپنے سبھی ملازمین اور ان کے لواحقین کو خبردار کردیا ہے کہ تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور بئر السبع سے باہر رفت وآمد نہ کریں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے غاصب صیہونی حکومت کو اس کی جارحیت کی سزا دینے پر زور دیتے ہوئے برطانیہ، جرمنی اورآسٹریلیا کے وزرائے خارجہ سے اسرائیلی حکومت کے دہشت گردانہ جرائم کی مذمت کا مطالبہ کیا ہے۔
اس گفتگو میں بلنکن نے واضح کیا کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ الجزیرہ نے امریکی محکمہ خارجہ کے حوالے سے یہ رپورٹ دی۔
اس سے قبل سائمن ہیرس نے ہفتے کے روز اپنی پہلی عوامی تقریر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی آئرلینڈ کی تیاری کی تصدیق کی۔ انہوں نے حماس کی مذمت کی، تاہم کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں نے آئرش لوگوں کو "پیچھے دھکیل دیا ہے۔''
ہتھیاروں کی تجارت کے خلاف مہم” تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2008 سے، برطانوی حکومت نے اسرائیل کو کل 574 ملین پاؤنڈ ($ 727 ملین) کے ہتھیاروں کی برآمد کی اجازت دی ہے۔
نماز عید فطر میں شرکت کرنے والوں کی تعداد توقع سے کہیں زیادہ تھی، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ انہیں فلسطینی پرچم بلند کرنے یا غزہ میں قتل عام اور غارت گری کے خلاف بولنے یا فلسطین اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اجازت نہیں دی گئی۔
الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) نے بتایا کہ اس کی ایک گاڑی شمالی غزہ میں داخل ہونے کا انتظار کر رہی تھی جب اس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔
یوسف حمدان نے کہا کہ خان یونس کے علاقے الزنہ میں صہیونی فورسز کے حملے میں صہیونیوں کو شدید نقصان ہوا تھا جس کے بعد اسرائیل نے عملی طور پر شکست تسلیم کرتے ہوئے خان یونس سے سیکورٹی فورسز کو نکالنے کا اعلان کردیا۔
آپ نے جوانی میں ایک گروہ بنام ’’حزب الدعوۃ الاسلامیہ‘‘ کی بنیاد رکھی۔ یہ اقدام اس زمانے کی ظرفیت اور تقاضوں اور خاص طور سے حوزہ علمیہ نجف اشرف میں ان دنوں موجود سیاسی سطح فکر کو مدِنظر رکھتے ہوئے آپ کے عمیق سیاسی شعور کی غمازی کرتا ہے۔
الجزیرہ نے کہا ہے کہ امریکی تعلیمی اداروں میں صہیونی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت آرہی ہے۔ مظاہروں کا دائرہ پھیلتے ہوئے نارتھ کیرولینا تک پہنچ گیا ہے۔