روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ کی پہلے پابندیاں عائد کرنے اور پھر مذاکرات کی پالیسی کی سخت مذمت کی ہے
شیئرینگ :
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ کی پہلے پابندیاں عائد کرنے اور پھر مذاکرات کی پالیسی کی سخت مذمت کی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی نے روسی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ کی پہلے پابندیاں عائد کرنے اور پھر مذاکرات کی پالیسی کی سخت مذمت کی ہے۔ روس کے شہر ولادیوستوک میں ایک اقتصادی فورم کے ضمن میں خطاب کرتے ہوئے لاوروف کا کہنا تھا کہ زیادہ تر حالات میں امریکہ واقعتا بات چیت شروع کرنے کے لیے مستعد نہیں ہوتا۔ روسی وزیر خارجہ کے مطابق امریکی ابتدا میں پابندیوں کا اعلان کرتے ہیں، پھر مزید پابندیوں کا اور پھر محض مذاکرات کی طرف چلے جاتے ہیں۔لاؤروف کے مطابق معاملہ صرف روس اور امریکہ کے تعلقات تک محدود نہیں جو آج بدترین حالت میں ہیں، یہ ہی معاملہ شمالی کوریا اور یورپی یونین کے ساتھ رہا اور چین کے ساتھ بھی تجارتی جنگ چل رہی ہے۔ روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ہم طویل میعاد میں اس پالیسی کے کامیاب ہونے کی توقع رکھیں۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی سما کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ صیہونی فوج کی بریگیڈ 401 کے فوجیوں نے رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔