”سرایا الاشتر“ مزاحمتی گروپ کیا ہے اور اسے کب تشکیل دیا گیا؟ اس گروہ کا قیام 2011ء میں بحرین میں ہونے والے عوامی احتجاج کو دبانے کے بعد 2012ء میں عمل میں لایا گیا تھا۔ یہ گروہ بحرین میں آل خلیفہ حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے سیاسی اور مسلح کاررواٸیاں کرتا ہے۔
کینیڈا میں بھی ٹورنٹو یونیورسٹی میں فلسطین کے حامی مظاہرین کا کیمپ لگا کر احتجاج جاری ہے اور مشی گن یونیورسٹی میں طلبہ نے گریجویشن تقریب کو بھی فلسطین کے حق میں مظاہرے میں تبدیل کردیا۔
ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے مغربی ممالک میں فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے والے طلباء کے خلاف پولیس اور ریاستی اداروں کی طرف سے جبر و طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔
امریکی کانگریس کے ان 40 ارکان نے، جن میں ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی بھی شامل ہیں، بائیڈن سے ایک خط میں صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے اور اس حکومت کے لیے واشنگٹن کی امداد کو مشروط کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا: تحریک حماس نے تاکید کی ہے کہ رفح پر زمینی حملے کی دھمکی سے تحریک پر کوئی دباؤ نہیں پڑے گا اور مذاکرات میں صیہونی حکومت پر کوئی مثبت اثر نہیں پڑے گا۔
چین کے صدر شی جن پھنگ، جو کل (اتوار) دو روزہ دورے پر فرانس پہنچے ہیں، نے فرانسیسی میڈیا کے لیے اپنے خصوصی مقالے میں لکھا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے نے دنیا بھر کے لوگوں کا دل دکھایا ہے۔
ابو مرزوق نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد، امریکہ حماس کے ساتھ بات چیت کے بارے میں دنیا کے دیگر ملکوں کو دھمکاتا رہا ہے جبکہ خود پوری طرح سے اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ادارہ حج کے منتظمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کے آغاز سے ہی حج برائت کا مظہر رہا ہے۔ اس سال کے حج میں برائت کا خصوصی اظہار کیا جائے گا۔
بائیڈن نے اپنے بیانات میں فلسطینیوں کے حامی طلباء کے احتجاج کو مظاہروں میں ’بد نظمی‘ کی ایک شکل قرار دیا اور ان مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ احتجاج کے حق کی حمایت کرتے ہیں لیکن افراتفری پھیلانے کے حق کی نہیں۔
اقوام متحدہ کے اس اہلکار نے خبردار کیا کہ قحط جنوبی غزہ کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں زیادہ تر فلسطینیوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے خوف سے پناہ لی ہوئی ہے۔
یمنی وزیراطلاعات ضیف اللہ شامی نے غزہ میں صہیونی جارحیت کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی فوج اور تنصیبات پر حملوں کا سلسلہ غزہ کے خلاف جارحیت ختم ہونے تک جاری رہے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے او آئی سی اجلاس کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بانجول میں اجلاس کے دوران مسلمان ممالک نے باہمی تعلقات کے علاوہ غزہ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
شام کے صدر بشار الاسد نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ تحریک مزاحمت کے حوالے سے شام کا موقف واضح اور مضبوط ہے، فلسطینیوں کے لیے اپنے ملک کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان کیا۔