انھوں نے کہا کہ آپ کو امریکیوں اور یورپ والوں سے پوچھنا چاہئے کہ اس کے باوجود کہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے پر عمل کیا،تو پھر انھوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیوں کیا ؟ اور پابندیاں ختم نہیں کیں بلکہ ان میں اضافہ بھی کیا؟
ہماری رائے میں امریکہ کو چاہیے کہ وہ اپنے مخاصمانہ اور ظالمانہ اقدامات سے باز آجائے اور جلد از جلد اسلامی جمہوریہ اور ایران کے عوام کے پیسے واپس لوٹائے، اثاثوں کی واپسی ان مسائل میں سے ایک ہے جنہیں بہت پہلے ہی حل ہوجانا چاہیے تھا۔
جب روس کے ساتھ تعلقات کی بات آتی ہے تو مغرب والے برا کہنا شروع کر دیتے ہیں، خاص طور پر ایران کے حوالے سے، اس کی وضاحت کیے بغیر کہ اگر روس کے ساتھ تعلقات صحیح مہیں ہیں، تو ان کے روس کے ساتھ وسیع کاروباری تعلقات کیوں تھے۔
انقلاب مخالف گروہوں اور دشمن کی خفیہ ایجنسیوں میں ایک وسیع بحران اور بلوے پیدا کرنے کی طاقت نہیں ہے۔ اس لئے وہ موقع کا انتظار کرتی ہیں۔ اسی لئے یہ خدشہ تھا کہ اس دوران یعنی 'ماہ مہر' کی شروعات (23 ستمبر نئے تعلیمی سال کی شروعات) کے آس پاس کوئی نہ کوئي حرکت کی جائے گی۔
مباہلہ آیہ تطہیر کی طرح اہل بیت ﴿ع﴾ کے مقام اور حقانیت کو متعارف کرواتا ہے لہذا انسانیت کو چاہئے کہ اس خاندان کے دسترخوان پر اکھٹی ہو اور ان سے دوری بشریت کو مصائب و مشکلات سے دوچار کر دے گا۔
پارلیمنٹ میں خمینی شہر کے نمائندے نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہمیں امام کے مکتب میں تحریف کی اجازت نہیں دینی چاہیے، کہا: "بدقسمتی سے امام خمینی کا طریقہ کار اور سادگی اور جمہوریت کے بارے میں پیشہ کچھ حکام میں بدل گیا ہے اور انہوں نے اپنے لیے پرتعیش زندگی کا انتخاب کیا ہے۔"
جمعے کی شام العربیہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ نیٹو کا دفاعی معاہدہ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں اور نیٹو نے سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد دفاع سے حملہ کرنے کے لیے اپنی پوزیشن تبدیل کی۔
آپ کی والدہ مکرمہ جناب عبدالحسین آل یاسین کی دختر گرامی اور آیت اللہ محمد رضا آل یاسین کی بہن ہیں۔ اور آپ کے والد گرامی سید حیدر صدر ہیں خود مجتہدین عراق میں سے ہیں ۔ آپ کے دادا بھی مجتہد زمان تھے۔ اور آپ کے دونوں بھائی باقر الصدر اور اسماعیل صدر بھی مشہور مجتہدین میں سے ہیں۔
سعود مخالف شیعہ عالمِ دین حجۃ الاسلام سید زکی الساده نے کہا کہ آل سعود کے خونی جرائم، عرب رجعتی رہنماؤں کے بیت المقدس پر قابض غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے منصوبے کا تسلسل اور تکمیل ہے۔
فارس کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے شام کے تجزیہ کار اور حکمت عملی نے عرب ممالک کے ساتھ شام کے تعلقات، اس کے علاقائی تعلقات اور بالخصوص دمشق ابوظہبی تعلقات کے مستقبل کا تجزیہ پیش کیا۔
ایران اور پاکستان کے تعلقات پاکستان کی آزادی کی طویل عمر کے حامل ہیں اور اپنی مجموعی مثبت حیثیت کے باوجود یہ ہمیشہ اتار چڑھاؤ کے ساتھ جڑے رہے ہیں اور ان کے درمیان دوری اور قربتیں اکثر علاقائی اور بین الاقوامی حالات کا باعث رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ہفتوں میں ہمیں مختلف چینلز سے پیغامات موصول ہوئے ہیں کہ امریکی حکام اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
انعام اللہ سمنگانی نے گزشتہ شب سحر ٹی وی کی افغان سروس کے پروگرام چراغ سرخ میں وسیع البنیاد اور جامع حکومت کے قیام، علاقائی ممالک اور دنیا کے ساتھ تعلقات، خواتین کے حقوق، افغان عوام بالخصوص خواتین کی تعلم سے جڑے مسائل اور حالیہ اوسلو اجلاس کے بارے میں گفتگو کی۔
اس موقع پر انہوں نے ایرانی صدر کے دورہ روس اور بین الاقوامی کشیدگی، دباؤ اور پابندیوں کے تحت پیوٹن کے ساتھ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ مغرب کے دباؤ سے نجات کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مستقل اتحاد کی تلاش کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ آیت اللہ رئیسی کی حکومت کی فعال سفارت کاری، خاص طور پر ان کا حالیہ دورہ روس، اسلامی جمہوریہ ایران کے عالمی برادری کے ساتھ بات چیت کے لیے پُرامن حل تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ امریکہ کی طرف سے کئی سالوں سے ایران کیخلاف عائد کردہ ظالمانہ پابندیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے اہم اقدامات اٹھانے کی عکاسی کرتا ہے۔
بین الاقوامی گروپ کے مطابق تسنیم خبر رساں ادارے نے رپورٹ دی ہے کہ یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں نے ابوظہبی کے ہوائی اڈے اور متحدہ عرب امارات کی المصافہ آئل ریفائنری کو بیلسٹک میزائلوں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز سے نشانہ بنایا۔
وہ ایک انقلابی ذہن جو ہر درد من مسلمان اپنے اندار رکھتا ہےاور وہ چاہتا ہے کہ سامراج کا مقابلہ کرنے کہ لئے کوئی نا کوئی راستہ اختیار کرے، ان کی کوشش ایک طرف فلسطینی کے مظلوم مسلمانوں کے لئےدوسری طرف خطوں میں امریکی و سامراج کے لیے روکاٹ بنے والے کے طور پر یاد رکھی جائے
سیاسی مبصر جولیا قاسم کا کہنا ہے کہ شام، عراق اور افغانستان میں داعش کا مشن ریاستوں کو غیر مستحکم کرنا ہے تاکہ خطے میں امریکی فوجی موجودگی کی راہ ہموار کی جا سکے۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔