تاریخ شائع کریں2021 17 February گھنٹہ 18:36
خبر کا کوڈ : 493495

دفاعی منصوبے میں ایٹمی یا مہلک ہتھیار شامل نہیں ہیں

ایران نے گذشتہ کئی عشروں کے دوران بارہا اس بات کا اعلان کیا ہے کہ دفاعی منصوبے میں ایٹمی یا مہلک ہتھیار شامل نہیں ہیں تاہم جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کی کوششیں بدستور جاری رہیں گی
دفاعی منصوبے میں ایٹمی یا مہلک ہتھیار شامل نہیں ہیں
صدر مملکت نے دشمنوں کے اس پروپیگنڈے کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیاربنانا چاہتا ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں کہا ہے کہ ایران نے گذشتہ کئی عشروں کے دوران بارہا اس بات کا اعلان کیا ہے کہ دفاعی منصوبے میں ایٹمی یا مہلک ہتھیار شامل نہیں ہیں تاہم جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کی کوششیں بدستور جاری رہیں گی۔

انھوں نے کہا کہ ایران، رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے پر عمل کرتا رہا ہے اور عالمی برادری کو سمجھ لینا چاہئے کہ ایران نے جو عہد و پیمان کیا ہے اس پر وہ پابند ہے۔

صدر مملکت نے اسی طرح بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کو ایران اور دیگر فریق ملکوں کی انتھک کوششوں کا نتیجہ قرار دیا اور تاکید کے ساتھ کہا کہ یہ معاہدہ بآسانی حاصل نہیں ہوا ہے اور ایران اس معاہدے کو، اس کی ماضی کی ہی شکل میں قابل عمل سمجھتا ہے اور اس معاہدے میں کوئی تبدلی نہیں کی جا سکتی۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیاں ختم ہوتے ہی تہران تمام وعدوں پر عمل کرنا شروع کردے گا جبکہ ایران کو مقابل فریق کی جانب سے پابندیوں کے خاتمے کا جائزہ لینے کے لئے صرف چند گھنٹوں کا وقت درکار ہو گا۔
https://taghribnews.com/vdcdns0okyt0no6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ