سیاسی مبصرین نے کہا ہے کہ انصاراللہ نے دارالحکومت ریاض جیسے اہم اور حساس شہر میں وزارت دفاع کی عمارت کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بناکر ثابت کیا کہ انصاراللہ سعودی عرب کے کسی بھی مقام کو ہدف بناسکتا ہے
شیئرینگ :
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سمیت مختلف شہروں میں اہم فوجی اور دفاعی مقامات پر یمنی تنظیم انصاراللہ کے میزائل حملوں کے بعد مبصرین نے سعودی عرب کی دفاعی طاقت کے حوالے سے شکوک و شبہات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انصاراللہ نے دارالحکومت ریاض جیسے اہم اور حساس شہر میں وزارت دفاع کی عمارت کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بناکر ثابت کیا کہ انصاراللہ سعودی عرب کے کسی بھی مقام کو ہدف بناسکتا ہے۔
سعودی عرب سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ کئی میزائلوں اور ڈروں طیاروں کو فضاء میں تباہ کیا گیا ہے لیکن مبصرین اس سے اتفاق کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
اردن کے سابق فوجی افسر نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ریاض اور دیگر شہروں میں ہونے والے حملوں سے ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب کا دفاعی نظام ناکارہ ہوچکا ہے۔
مامون ابونوار نے مزید کہا کہ ریاض میں وزارت دفاع کی اہم عمارت کو میزائلوں سے ہدف بنانا سعودی حکام کے لئے یقینا تشویش کی بات ہے۔ یمن میں الجوف اور مأرب میں اہم کامیابی حاصل کرنے کے بعد سعودی عرب پر حملے دلیل ہیں کہ یمن کو جنگ میں واضح برتری حاصل ہے۔