کشمیر میں 26 دن بعد وادی میں اب بھی عام زندگی درہم برہم ہے
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 25 روزگذرنے کے باوجود دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہیں
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ہٹائے جانے کے 26 دن بعد وادی میں اب بھی عام زندگی درہم برہم ہے
شیئرینگ :
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ہٹائے جانے کے 26 دن بعد وادی میں اب بھی عام زندگی درہم برہم ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 25 روزگذرنے کے باوجود دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہیں اور بسیں اور دیگر گاڑیاں سڑکوں پر کم ہی نظر آ رہی ہیں۔
وادی کشمیر میں انتظامیہ نے اسکول کھولنے کا حکم دے دیا ہے لیکن والدین اب بھی اپنے بچوں کو اسکول نہیں بھیج رہے ہیں۔
وادی میں کئی سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں میں صرف ٹیچر اور ملازم ہی نظر آئے جبکہ طالب علم غیر حاضر رہے جبکہ
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، کولگام، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں اسکول اب بھی بند ہیں۔
دوسری جانب ہندوستان کے آرمی چیف جنرل بپن راوت آج کشمیر کا دورہ کریں گے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد آج پہلی بارجنرل بپن راوت سری نگر میں سیکیورٹی کی صورتحال اور وادی کشمیر کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی فورسز کی تیاریوں کا جائزہ لیں گے۔