تاریخ شائع کریں2019 13 July گھنٹہ 17:34
خبر کا کوڈ : 429408

امریکہ چین کے قرضوں کے بوجھ تلے تب چکا ہے

22 ٹریلین ڈالر (220 کھرب یا 22 ہزار ارب ڈالر ) کا قرضہ چڑھ چکا تھا جس میں سب سے بڑا حصہ چین کا ہے
امریکہ اس وقت بیرونی و اندرونی قرضوں میں بری طرح جکڑا ہوا ہے۔ امریکہ پر مجموعی طور پر 22 ٹریلین ڈالر (220 کھرب یا 22 ہزار ارب ڈالر ) کا قرضہ چڑھ چکا تھا جس میں سب سے بڑا حصہ چین کا ہے
امریکہ چین کے قرضوں کے بوجھ تلے تب چکا ہے
امریکہ اس وقت بیرونی و اندرونی قرضوں میں بری طرح جکڑا ہوا ہے۔ امریکہ پر مجموعی طور پر 22 ٹریلین ڈالر (220 کھرب یا 22 ہزار ارب ڈالر ) کا قرضہ چڑھ چکا تھا جس میں سب سے بڑا حصہ چین کا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ اس وقت بیرونی و اندرونی قرضوں میں بری طرح جکڑا ہوا ہے۔ امریکہ پر مجموعی طور پر 22 ٹریلین ڈالر (220 کھرب یا 22 ہزار ارب ڈالر ) کا قرضہ چڑھ چکا تھا جس میں سب سے بڑا حصہ چین کا ہے۔
امریکہ کے قرضوں کی تعداد اس کی جی ڈی پی سے بھی زیادہ ہے، 2017-18 میں امریکہ پر اپنے جی ڈی پی کا 108 فیصد قرضہ تھا ۔ جی ڈی پی کے اعتبار سے دنیا میں سب سے زیادہ قرضہ جاپان پر ہے جو اس کی جی ڈی پی کا 236 فیصد بنتا ہے۔
اپریل 2018 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ نے سب سے زیادہ قرضہ چین کا ادا کرنا ہے جو 1113 ارب ڈالر بنتا ہے، یہ چین کی جی ڈی پی کا 5 فیصد ہے۔ امریکہ بھارت سمیت کئی ممالک کا مقروض ہے امریکہ پر بھارت کا 3 ارب ڈالر کا قرضہ ہے۔
https://taghribnews.com/vdcgzy9t7ak9xt4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ